گجرات میں حقیقی سیکولرزم ،مودی کا ادعا

پورنیا 10 مارچ( سیاست ڈاٹ کام )چیف منسٹر گجرات نریند ر مودی نے گجرات اور بہار کے مسلمانوں کی سماجی و معاشی صورتحال کا تقابل کرتے ہوئے دعوی کیا کہ گجرات میں حقیقی سکیولرزم پر عمل آوری کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کانگریس ۔ راشٹریہ جنتادل اتحاد پر تنقید کرتے ہوئے اسے ’’بھرشٹ بندھن ‘‘ (کرپٹ اتحاد) قرار دیا ۔ اور کہا کہ گائیں اور بھینسیں بھی خوفزدہ ہیں کہ کہیں اپنی غذا سے محروم نہ ہوجائیں۔ وہ واضح طور پر لالو پرساد کو چارہ اسکینڈل میں مجرم قرار دیئے جانے کا حوالہ دے رہے تھے۔ ان کے ہمراہ لوک جن شکتی پارٹی اور راشٹریہ لوک سمتا پارٹی کے قائدین بھی تھے ۔ تیسرے محاذ پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ایک سابق وزرائے اعظم کا قد آور گروپ ہے اس میں وزیر اعظم کے عہدہ کے 12 سے زیادہ امیدوار ہے جو انتخابات کے شور سے جاگ جاتے ہیں اور باقی عرصہ سوئے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گجرات میں صرف 24 فیصد شہری مسلمان غریب ہیں جبکہ بہار میں ان کی تعداد 45 فیصد ہے ۔ دیہی علاقہ میں گجرات میں 7 فیصد اور بہار میں 38 فیصد غریب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے نام پر ہر شخص ووٹ بینک سیاست میں ملوث ہے اور سکیولرزم کے نام پر ان کی آنکھوں میں دھول جھونک رہا ہے ۔