سیتاپور (یوپی) 24 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) راہول گاندھی جاسوسی کے تنازعہ پر نریندر مودی کی مذمت میں اپنی ہمشیرہ پرینکا گاندھی کے ساتھ شامل ہوگئے۔ اُنھوں نے کہاکہ حکومت گجرات خواتین کا کوئی احترام نہیں کرتی۔ اُن کے ٹیلیفون ٹیاپ کئے جاتے ہیں۔ وہ ہر گاؤں میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کررہے تھے۔ اُنھوں نے الزام عائد کیاکہ مودی نے 45 ہزار ایکر زرعی اراضی ایک صنعت کار کو دے دی۔ حالانکہ آج تک بھی اِس اراضی پر کوئی کارخانہ قائم نہیں کیا گیا۔ اُنھوں نے دعویٰ کیاکہ گجرات کے کسان فاقہ کشی سے موت کا شکار ہوجاتے اگر مرکزی حکومت نے دیہی روزگار طمانیت اسکیم پر عمل آوری نہ کی ہوتی۔ نائب صدر کانگریس نے کہاکہ حکومت گجرات خواتین کا کوئی احترام نہیں کرتی اور اُن کے فون ٹیاپ کرتی ہے جبکہ کانگریس خواتین کا احترام کرتی اور اُنھیں بااختیار بناتی ہے۔ تنقید جاری رکھتے ہوئے راہول گاندھی نے کہاکہ گجرات کی مثالی ترقی کیا یہی ہے اگر یو پی اے حکومت نے دیہی روزگار طمانیت اسکیم رائج نہ کی ہوتی تو کسان فاقہ کشی سے موت کا شکار ہوجاتے۔ یو پی کی سماج وادی پارٹی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہاکہ ریاست کے نوجوان روزگار کی تلاش میں ریاست سے باہر جارہے ہیں۔ مہاراشٹرا جانے پر اُنھیں زدوکوب کیا جاتا ہے اور وطن واپس ہونے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ مایاوتی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ اپنے دور اقتدار میں اُنھوں نے غریب کسانوں کی زمینوں پر قبضے کئے اور زبردست جمع کرلی۔