گجرات فساد ریکارڈ تلف کرنے پر اپوزیشن و وکلاء کا احتجاج

مجرمانہ سازش ، مودی حکومت حقائق کو مٹانا چاہتی ہے: کانگریس
احمدآباد 30 جون (پی ٹی آئی) اپوزیشن کانگریس اور متاثرین کی پیروی کرنے والے وکلاء نے گجرات حکومت پر تنقید کی ہے کہ اس نے 2002 ء کے فرقہ وارانہ فسادات پر مشتمل ریاستی انٹلی جنس بیورو کے اہم ریکارڈس کو تباہ کردیا ہے۔ گجرات کانگریس کے صدر ارجن مدھواڑیا نے کہاکہ گجرات کے چیف منسٹر نریندر مودی نے یہ ریکارڈ تباہ کرتے ہوئے سچ کو چھپانے کی کوشش کی ہے۔ گجرات فسادات میں نریندر مودی اور ان کے کابینی رفقاء کے رول سے متعلق سچائی کو تلف کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ یہ ایک مجرمانہ سازش ہے۔ انھوں نے کہاکہ اتلاف کی سپریم کورٹ کی نگرانی میں تحقیقات کروائی جائے۔ گجرات فسادات کے کئی متاثرین کی پیروی کرنے والے کئی وکلا نے احتجاج کیا۔ این جی او جن سنگھرش منچ کے وکیل مکل سنہا نے جو بعض فساد متاثرین کی نمائندگی کرتے ہیں، کہاکہ یہ حیرت کی بات ہے کہ حکومت نے خود ریکارڈ تلف کیا ہے۔ پھر بھی ہمیں شبہ ہے کہ حکومت نے یہ ریکارڈ تباہ نہیں کیا ہوگا کیونکہ تمام الزامات پولیس عہدیداروں کے خلاف ہیں کہ انھوں نے فسادات کے دوران کوئی کارروائی نہیں کی اور ریکارڈ کو بچانے کے لئے بھی ان کی لاپرواہی بھی درج کی گئی ہے۔ سینئر وکیل ایس بی ویکل نے جو ناناوتی کمیشن میں حکومت کی نمائندگی کررہے ہیں، کل ہی صحافیوں سے کہا تھا کہ ان فسادات کے ٹیلیفون کال ریکارڈس، عہدیداروں کی بات چیت، موؤمنٹ رجسٹرس اور ایس آئی بی کی موٹر گاڑیوں کی لاگ بکس کو 2007 ء میں ہی تباہ کردیا گیا تھا۔ دہلی میں کانگریس ترجمان منیش تیواری نے بھی کہاکہ یہ مجرمانہ سازش کے سوا کچھ نہیں ہے کیونکہ ریکارڈ تلف کرکے سچائی کو سامنے آنے نہیں دیا گیا۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ پورے معاملہ پر ریاستی حکومت نے پردہ ڈالنے کی کوشش کی ہے۔