گجرات بم دھماکوں میں مطلوب شخص 13 سال بعد گرفتار

5 مقامات پر دھماکہ کرنے کا الزام ‘ عرفان قریشی کی مدھیہ پردیش کے شاہڈول ضلع سے گرفتاری
احمد آباد 29 جون ( سیاست ڈاٹ کام ) گجرات کے انسداد دہشت گردی دستہ نے آج مدھیہ پردیش سے ایک شخص کو گرفتار کرلیا جس پر الزام ہے کہ اس نے 2002 کے مسلم کش فسادات کے بعد ریاست میں پانچ مقامات پر ہوئے بم دھماکوں میں اہم رول ادا کیا تھا ۔ کہا گیا ہے کہ محمد عرفان قریشی گذشتہ 13 سال سے مفرور تھا اور اسے مدھیہ پردیش میں شاہڈول ضلع میں ایک گاؤں سے گرفتار کرلیا گیا ۔ اے ٹی ایس کے ایک اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ گاؤں میں اس کی موجودگی کے تعلق سے اطلاع ملنے کے بعد اسے گرفتار کیا گیا ۔ قریشی کی عمر 40 سال سے اوپر بتائی گئی ہے اور اس پر الزام ہے کہ اس نے کئی دھماکوں میں اہم رول ادا کیا تھا ۔ ان دھماکوں میں تین افراد ہلاک ہوگئے تھے اور کئی دوسرے زخمی ہوئے تھے ۔ اے ٹی ایس کے بموجب قریشی کا تعلق اصل میں اتر پردیش کے بلند شہر ضلع سے ہے ۔ وہ گودھرا میں مقیم تھا ۔ 2002 کے فسادات کے بعد وہ یوسف گھیٹیلی سے ربط میں آیا اور کئی بم دھماکے کرنے کی دونوں نے سازش رچی تھی تاکہ فسادات میں مسلمانوں کی ہلاکتوں کا انتقام لیا جاسکے ۔ وہ بعد میں اترپردیش میں متھرا گیا اور وہاں سے مختلف سامان روانہ کرنے لگا جو بم تیار کرنے میں استعمال کئے جاتے ہیں۔ گودھرا واپس آنے کے بعد اس نے دوسرے ملزمین کو بم تیار کرنے کی تربیت دی تھی ۔ اے ٹی ایس نے ادعا کیا کہ قریشی اور دوسروں نے تقریبا پانچ مقامات پر بم نصب کئے تھے جن میں ایک بم گودھرا میں ایک بس میں رکھا گیا تھا ‘ ایک بم قریبی ٹاؤن میں ایک اسکوٹر میں رکھا گیا تھا ‘ ایک پنچ محل ضلع میں بائیک میں رکھا گیا تھا اور کھیڑا میں ایک بس میں بھی بم رکھا گیا تھا ۔ کہا گیا ہے کہ بم دھماکوں کے بعد قریشی اترپردیش میں اپنے آبائی مقام کو روانہ ہوگیا تھا ۔ ان کیسیس میں دوسرے تمام 12 ملزمین گرفتار کرلئے گئے تھے ۔ وہ گرفتاری سے بچنے ملک میں مختلف مقامات کو منتقل ہوتا رہا ۔ قریشی مدھیہ پردیش میں گذشتہ تین سال سے مقیم تھا ۔