گاندھی نگر ۔ 21 مئی (سیاست ڈاٹ کام) نریندر مودی کی آنکھ میں آج پھر آنسو آگئے اور انہوں نے گجرات کے چیف منسٹر کی حیثیت سے مستعفی ہونے کے بعد ریاست کی ترقی کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ انہوں نے اگر کوئی غلطی ہوئی ہو تو اس کیلئے معذرت خواہی بھی کی۔ گجرات اسمبلی کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ اگر ان سے کوئی غلطی ہوئی ہو تو وہ معافی چاہتے ہیں۔ یہ بحیثیت چیف منسٹر ان کی چوتھی میعاد ہے اور اب وہ جارہے ہیں انہیں پتہ نہیں پھر واپسی کب ہوگی۔ چنانچہ ان کے کام میں کوئی خامی رہ گئی یا وہ ان کی توقعات پر پورا نہ اتر سکے اور ان کے طرزعمل کے معاملہ میں کوئی شکایت ہو تو وہ سب سے معافی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج معافی کا دن ہے
اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ تمام ارکان اور اس ایوان کا احترام کرتے ہیں وہ بالخصوص اپوزیشن سے بھی اظہارتشکر کرتے ہیں۔ یہ کہتے ہوئے مودی جذبات سے مغلوب ہوگئے۔ یہ وداعی تقریب اس لحاظ سے منفرد تھی کہ اپوزیشن کانگریس اور این سی پی کارکنوں نے بھی اس میں شرکت کی اور بی جے پی کو شاندار کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے بحیثیت وزیراعظم نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ مودی نے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی محنت اور ترقی کے سفر نے انہیں اس مقام تک پہنچایا۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ان کے بعد بھی ترقی کا یہ سفر جاری رہے گا۔ مودی کو عام طور پر ایک سخت مزاج شخص تصور کیا جاتا ہے لیکن نرمی کا ایک پہلو سامنے آیا اور کل بھی وہ تقریر کے دوران جذبات سے بے قابو ہوکر رو پڑے تھے۔ مودی نے اسمبلی کو یہ یقین دہانی کرائی کہ بحیثیت وزیراعظم گجرات کی ترقی کیلئے وہ ہر ممکن اقدامات کریں گے۔