گاندھی خاندان اولین رائے دہندوں میں شامل

نئی دہلی۔ 10 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) گاندھی خاندان کے ارکان سونیا ، راہول اور پرینکا دہلی کی 7 لوک سبھا نشستوں کیلئے اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے والے اولین افراد میں شامل تھے۔ انہوں نے ان تمام انتخابی حلقوں میں اعلیٰ سطحی انتخابی مہم چلائی تھی۔ کانگریس کے علاوہ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی بھی انتخابی مہم میں سرگرم تھی۔ سونیا گاندھی کے ہمراہ کانگریس کے جنرل سکریٹری اجئے ماکن، صدر دہلی پردیش کانگریس اروندر سنگھ لولی بھی نرمان بھون مرکزی دہلی کے مرکز رائے دہی پہنچے۔ 9.30 بجے صبح وہ یہاں پہنچ کر سیدھے حق رائے دہی استعمال کرنے مرکز رائے دہی کے اندر چلے گئے کیونکہ وہاں کوئی قطار نہیں تھی۔ سونیا گاندھی نئی دہلی کے حلقہ کی رائے دہندہ ہیں جہاں سے ماکن مسلسل تیسری میعاد کیلئے انتخابات میں مقابلہ کررہے ہیں۔ راہول گاندھی کرتے پائجامہ میں ملبوس تھے۔

انہوں نے اپنا حق رائے دہی اورنگ زیب لین کے مرکز رائے دہی پر تقریباً 10.20 بجے صبح استعمال کیا اور وہاں موجود ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سوالوں کے مسکراتے ہوئے جواب دیئے۔ راہول کے ہمراہ بھی ماکن اور لولی تھے۔ پرینکا گاندھی اپنے شوہر رابرٹ وڈرا کے ساتھ لودھی اسٹیٹ کے مرکز رائے دہی پر 11.30 بجے دن پہنچی۔ اس سوال کے جواب میں پرینکا نے کہا کہ وہ صرف امیتھی اور رائے بریلی کی انتخابی مہم چلا رہی ہے جو ان کے بھائی راہول اور والدہ سونیا گاندھی کے انتخابی حلقہ ہیں۔ بی جے پی قائد ورون گاندھی نے اپنا ووٹ دوپہر کے وقت نرمان بھون کے مرکز رائے دہی پر استعمال کیا۔ قبل ازیں انہوں نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ انہیں کانگریس کے ووٹ بینک کی تائید حاصل ہوجائے گی جو فی الحال عام آدمی پارٹی کے ساتھ ہے۔ چار ماہ قبل اسمبلی انتخابات کے دوران یہ ووٹ بینک عام آدمی پارٹی کو منتقل ہوگیا تھا۔ 2009ء کے پارلیمانی انتخابات میں کانگریس نے دہلی کی تمام 7 لوک سبھا نشستیں جیتی تھیں۔