گاندھی بھی بٹوارے کے ذمہ دار تھے : جسونت سنگھ

نئی دہلی ۔ یکم ؍ اپریل (ظفرآغا) کیا بابائے قوم مہاتما گاندھی بھی 1947ء میں ہندوستان کے بٹوارے کے ذمہ دار تھے؟ اگر بی جے پی کے سابق لیڈر جسونت سنگھ کی بات مانیں تو بانی پاکستان محمد علی جناح کی بات مان کر آخر گاندھی جی خود کھڑے ہوکر ہندوستان کا بٹوارا کردیا تھا۔ اس بات کا انکشاف بی جے پی کے خلاف علم بغاوت بلند کرنے کے بعد جسونت سنگھ نے مشہور انگریزی میگزین انڈیا ٹوڈے میں ایک انٹرویو میں کہا ہے۔ جسونت سنگھ انڈیا ٹوڈے کے تازہ شمارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہتے ہیں : گاندھی اس وقت (بٹوارے کے وقت) کانگریس کے کسی عہدے پر فائز نہیں تھے اس کے باوجود انہوں نے اس ملک کے بٹوارے میں اہم رول ادا کیا اور یہ ایک حقیقت ہے‘‘۔ (اپنے اس انٹرویو میں جناح پر لکھی گئی اپنی کتاب کا ذکر کرتے ہوئے جسونت سنگھ کا کہنا ہیکہ ’’بٹوارے کا ریزولوشن پنڈت نہرو نے پیش کیا تھا

جس کی تائید سردار پٹیل نے کی تھی اور گاندھی وہاں موجود تھے لیکن کانگریس کے کئی افراد مثلاً جے پرکاش نرائن اور رام منوہر لوہیا نے اس ریزولوشن کی مخالفت کی تھی‘‘۔ جسونت سنگھ آگے ہندوستان کے بٹوارے میں گاندھی جی کے رول کا ذکر کرتے ہوئے کہتے ہیں : ’’میں اس (بٹوارے) کا ذکر کیوں کررہا ہوں کیونکہ یہ ہمارے ملک کی تاریخ کا اہم حصہ ہے‘‘۔ پھر وہ کہتے ہیں : ’’نہرو اور پٹیل (ایک بٹوارے کا ریزولیشن) پیش کرتے ہیں، اس پر (کانگریس) میں ووٹ ہوتا ہے۔ ریزولیشن کو اکثریت نہیں ملتی ہے۔ اس کے بعد گاندھی جی مداخلت کرتے ہیں اور اس طرح کانگریس پارٹی ملک کا بٹوارا تسلیم کرلیتی ہے‘‘۔ جسونت سنگھ نے اس واقعہ کا ذکر اس پس منظر میں کیا ہیکہ بٹوارے جیسا مسئلہ بھی گاندھی جی کی ایماء پر جمہوری طرز پر کانگریس پارٹی میں طئے ہوا تھا۔ ان کا الزام ہیکہ آج کی بی جے پی میں جمہوریت کی کہیں کوئی گز زمین نہیں بچی ہے۔ وہ اس کے ذمہ دار مودی کو مانتے ہیں اور کہتے ہیں : پہلے بی جے پی میں ہر بات پر بحث ہوتی تھی۔

اب اگر آپ پارٹی میں کسی بات پر بحث کیجئے تو یہ کہہ کر بات ختم کردی جاتی ہے کہ یہ بات پارٹی کے حق میں نہیں ہے اس کے بعد اب بی جے پی میں محض ’نمونمو‘ (مودی ، مودی) بچا ہے۔ جسونت سنگھ حالیہ لوک سبھا چناؤ میں اپنے وطن بارمیر سے بطور آزاد امیدوار چناؤ لڑ رہے ہیں۔ جب بی جے پی نے ان کو بارمیر سے ٹکٹ دینے سے انکار کردیا تھا تو انہوں نے پارٹی کے خلاف علم بغاوت بلند کردیا تھا جس کے بعد ان کو پارٹی سے 6 سال کیلئے معطل کردیا گیا تھا۔ جسونت سنگھ کو بی جے پی سے ایک بار پہلے بھی ان کی کتاب ’’جناح‘‘ کے تعلق سے پارٹی سے باہر کیا گیا تھا۔ اپنے انٹرویو میں اسی کتاب کا حوالہ دیتے ہوئے گاندھی جی کو بھی بٹوارے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔