گؤ کشی ختم نہیں ہوگی تب تک ہجومی تشدد بند نہیں ہوگی کہنے والوں کا گھر جیل ہونا چاہئے : یوگیندر یادو 

نئی دہلی : گزشتہ دنوں کولگاؤں کے کسان اکبر خان کے بہیمانہ قتل او ر میوات علاقہ کے لوگوں کو خصوصی طور پر نشانہ بنائے جانے کے خلاف اتوار کے روز میو برادری کے لوگوں کو کولگاؤں میں ایک مہا پنچایت کا انعقاد کیا ۔جس میں میوات کے نمائندہ شخصیات ، علماء کرام ، سیاسی و سماجی لیڈران و کارکنان کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں کسانوں نے شرکت کی ۔اس موقع پر اکبرقتل انصاف کمیٹی کی جانب سے ایک قرار داد بھی پاس کی گئی جس میں میڈیا کے ذریعہ راجستھان کے وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اکبر خان کے بچوں کو پچاس لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے ۔

اکبر کی بیوہ کو سرکاری نوکری دی جائے ۔قتل میں ملوث رکن اسمبلی گیان دیو آہوجا او رنول کشور کو گرفتا رکیا جائے ۔ اورباقی سبھی ملزموں کو فوری گرفتار کیا جائے ۔او راس موقع پر یہ بھی فیصلے کیاگیا ہے کہ اگر ان مطالبات پر عمل نہیں کیاگیا تو آئندہ اجلاس میں مستقبل میں کارروائی پر غور کیا جائے گا ۔

اس موقع پر سوراج انڈیا کے قومی صدر اور کسان لیڈر یو گیندیادو نے کہاکہ جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ جب تک گؤ کشی ختم نہیں ہوگی تب تک ہجومی تشدد بند نہیں ہوگاایسے لوگوں کا گھر جیل ہونا چاہئے ۔سابق ممبر پارلیمنٹ علی انور نے کہا کہ یہ جو کچھ ہورہا ہے وہ ۲۰۱۹ء کی تیاریوں کے مد نظر ہے او رہمیں ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ سیاسی لوگوں کی جانب سے یہ ماحول قائم کیا جارہا ہے جس کا خاتمہ بھی سیاست کے راستہ سے ہی ہوگااور اسکی طاقت عوام کے ہاتھ ہے ۔بی جے پی کے لوگ سمجھتے ہیں کہ زہر اگل کرنفرت بڑھاکر وہ ملک کا اقتدار حاصل کرلیں گے ۔