کریم نگر میں منعقدہ سمینار سے سمپت کمار سوامی کا خطاب
کریم نگر۔7 اکٹوبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) بغیر کسی مطالبہ کے بذات خود کے سی آر نے بہت سارے تیقنات دیئے وعدے کیے اور ان پر عمل کرنے کی طرف کوئی توجہ نہیں دی۔ چار سال تک وقت گزارتے رہے اور اچانک اسمبلی تحلیل کردی۔ اس طرح سرکاری ملازمین، ٹیعرس، پنشنرس سبھی کو مایوس کردیا۔ دھوکہ دے دیا۔ جوائنٹ الیکشن کمیٹی اسٹیرنگ کمیٹی رکن سمپت کمار سوامی نے الزام عائد کیا۔ وہ کریم نگر کے ایک فنکشن ہال میں متحدہ منصوبہ عمل کمیٹی کے ضلعی سطح کے سمینار سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری دوستانہ مخلصانہ حکومت ہے۔ اطمینان بھروسے کا اعلان کیا۔ بذات خود چیف منسٹر کے سی آر نے جو وعدے کیے تھے 2 جون سے آئی آر کی ادائیگی 15 اگست ہے۔ پی آر سی کی عمل آوری بین ریاستی بین ضلعی تبادلے پنڈتوں پی آئی ٹیز اپ گریڈیشن تعلیمی شعبہ کے سبھی مسائل کی یکسوئی خصوصی اجلاس، وظیفہ یابوں کے مسائل وغیرہ کسی پر بھی عمل آوری نہیں ہوئی ہے۔ چیف منسٹر نے سراسر وعدہ خلافی کی یہی نہیں بلکہ ہم کو دھوکہ دیا ہے۔ الزام لگایا۔ تین لاکھ ملازمین اساتذہ ڈھائی لاکھ وظیفہ یاب ایک لاکھ جزوقتی کنٹراکٹ ملازمین شدید الجھن و پریشانی میں مبتلا ہوچکے ہیں۔ سی پی ایس کو رد کرکے پرانے طریقے پر وظیفہ دیئے جانے کا مطالبہ کیا۔ چار سال سے اس مسئلے کی یکسوئی کے لیے چیف منسٹر سے وقت مانگتے رہے لیکن ہمیشہ انکار کردیا۔ وقت ہی نہیں دیا آرڈر ٹو سروے کے ذریعہ کام کے بوجھ میں اضافہ کردیا گیا۔ مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات نہیں کیئے گئے۔ کنٹراکٹ ملازمین کو مستقل نہیں کیا گیا۔ ہمارے جائز حقوق کے حصول کے لیے اب شدید جدوجہد کرنے کی ضرورت آپڑی ہے۔ کچھ سنگھوں نے اپنے ذاتی اغراض سیاسی مفادات کے لیے ہماری جدوجہد کو نظرانداز کرکے بلکہ رہن رکھ کر حکومت کی چاپلوسی کررہے ہیں، تنقید کی۔ اسی لیے 46 سنگھموں نے متحدہ ہوکر عزت نفس کے تحت اکٹوبر کے آخری ہفتہ میں حیدرآباد میں ایک جلسہ کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس اجلاس میں ٹی بھوجنگارائو ایم رھگو شنکر ریڈی راجہ ملیا سی ایچ ریملو کے رمنا بی راجہ ریڈی کے رمیش کشن مدھو سدھن ریڈی وینگوپال اور ایک ہزار ارکان شامل تھے۔