میدک۔/5ستمبر، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) بھاجپا امیدوار مسٹر جگاریڈی بحیثیت ایم پی حلقہ لوک سبھا میدک منتخب ہوتے ہی مرکزی وزیر بن جائیں گے۔ مسٹر جگا ریڈی ایک حرکیاتی قائد ہیں، ان کے انتخاب ہی میں میدک پارلیمنٹ حلقہ کی ترقی ہوسکتی ہے۔ ہماری لڑائی صرف ٹی آر ایس پارٹی ہی سے ہے۔ ریاست تلنگانہ میں کانگریس دفن ہوچکی ہے۔ محض ایم آئی ایم سے دوستی کی گرفت مضبوط کرنے کے لئے چیف منسٹر کے سی آر وزیر اعظم مودی سے ہاتھ ملانے سے گھبرارہے ہیں۔ میں پوچھتا ہوں کہ کے سی آر کو ریاست کی ترقی چاہیئے یا ایم آئی ایم کی قربت؟ ۔ صدر بھاجپا تلنگانہ و رکن اسمبلی مسٹر جی کشن ریڈی نے میدک کے ملیا گارڈنس پر بھاجپا امیدوار مسٹر جگا ریڈی کے ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کے دوران ان خیالات کا اظہار کیا۔ مسٹر کشن ریڈی نے کہا کہ سابق وزیر اعظم آنجہانی اندرا گاندھی کے حلقہ لوک سبھا میدک پر ٹائیگر آلیر نریندر دو مرتبہ قبضہ کرچکے ہیں۔ اس بار ضلع میدک کے ٹائیگر ٹی جگا ریڈی کی بھاری اکثریت کے ساتھ کامیابی یقینی ہے۔ صدر تلنگانہ ٹی ڈی پی مسٹر ایل رمنا نے ریاستی وزیر اعلیٰ کے سی آر کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ریاست کی عوام کو اگر کانٹا بھی چبھ گیا تو میرے ہونٹوں سے نکالوں گا کہنے والے وزیر اعلیٰ نے ضلع میدک کے ماسائی پیٹ کے ریلوے حادثہ کے موقع پر دورہ بھی کرنا گوارا نہیں کیا ایسا قائد کیا چار کروڑ عوام کی خدمت کرسکتا ہے۔ تلگودیشم کے سابق ریاستی وزیر ای دیاکر راؤ نے چندر شیکھر راؤ کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ زرعی مقاصد کیلئے 8گھنٹے برقی سربراہ کرنے والے کے سی آر مکمل 4گھنٹے بھی برقی سربراہی نہیں کرپارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست تلنگانہ کی عوام کے سی آر کی حکومت سے عاجز آچکے ہیں۔2019 میں یہاں بھاجپا تلگودیشم اتحادی حکومت قائم ہوگی۔اس موقع پر سابق صدر نشین بلدیہ تلگودیشم قائد مسٹر بٹی جگپتی، سرپنچ اکنا پیٹ ایچ راملو، صدر میدک ٹاؤن تلگودیشم مسٹر محمد افضل، ایس یادگیری، تلگودیشم و بھاجپا قائدین مسرز گنگا وینکٹیشم، گٹیش، مجیب راجہ، میر اصغر علی، گنگادھر راؤ ، لکشمی نرسنگ راؤ، آر سبھاش ریڈی، سبھاش چندر گوڑ، واسو ریڈی، مرلیدھر گوڑ کے علاوہ بھاجپا تلگودیشم کے کارکنوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔