کے سی آر پر افراد خاندان کے لیے حکومت کرنے کا الزام

کریم نگر میں کانگریس کی انتخابی مہم ، پونم پربھاکر کا خطاب

کریم نگر ۔ 17 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز ) : سرکاری عہدیدار ملازمین فرض شناسی کے ساتھ خدمات انجام نہ دینے پر جس طرح سے اسے محکمہ جاتی کارروائی کی جاکر معطل ، برطرف کردیا جاتا ہے ۔ اسی طرح سکریٹریٹ کو آئے بغیر فارم ہاوز پرگتی بھون سے اقتدار چلانے والے کے سی آر کو بھی سیاست سے برطرف کردیا جانا ضروری ہوگیا ہے ۔ ٹی پی سی سی ورکنگ پریسیڈنٹ کانگریس پارٹی امیدوار حلقہ اسمبلی کریم نگر پونم پربھاکر نے اپنے انتخابی پروگرام کے دوران کہا ۔ بروز جمعہ پونم پربھاکر نے شہر مستقر کی کچھ مساجد پہنچ کر مصلیوں بزرگوں سے ملاقات کر کے کہا کہ اپنے ساتھ دوست احباب رشتہ داروں کو ووٹ دینے کی ترغیب دیں ۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کی جانب سے اقتدار کے حصول کے بعد مسلمانوں کو کئی طرح سے دھوکہ دیا ہے ۔ کانگریس حکومت کے قیام پر مسلمانوں کے ساتھ ہر شعبہ حیات میں انصاف سے کام لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ایک سیکولر پارٹی ہے اور آپ لوگ جانتے ہیں میری زندگی آپ کے سامنے ہے ۔ میں ہمیشہ فرقہ پرستی کے خلاف رہا ہوں ۔ تلنگانہ تحریک کے زمانے میں کانگریس حکومت کا ایم پی تھا لیکن پارلیمنٹ تلنگانہ ریاست کے قیام کی منظوری کے لیے آواز بلند کی ۔ وہاں بھی مجھ پر کالی مرچ پاوڈر چھڑکا گیا جس کی وجہ سے میری آنکھ متاثر ہوئی تھی ۔ تلنگانہ تحریک میں مجھے جیل بھی جانا پڑا ۔ ہمیشہ میں نے حق و انصاف کے لیے آواز بلند کی ہے ۔ بعد ازاں انہوں نے کتہ پلی منڈل سیتارام پور ، کریم نگر رورل منڈل آرے پلی پہنچ کو عوام سے ملاقات کی ۔ گھروں پر گئے جہاں ان کا پر جوش استقبال کیا گیا ۔ اس موقع پر کئی نوجوانوں نے کانگریس میں شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کو کافی جدوجہد اور قربانیاں دے کر حاصل کیا گیا ۔ تلنگانہ کا مستقبل شاندار ہوگا ترقی ہوگی ۔ لیکن سونیا گاندھی نے اپنے وعدے کے مطابق تلنگانہ دے دیا ۔ یہ جانتے ہوئے بھی کہ کانگریس کو نقصان کا خطرہ ہے اور کے سی آر نے اپنے خاندان کی خوشحالی اور ترقی کے لیے اقتدار سنبھال لیا ۔ بیروزگاری دور کی نہ ملازمتوں پر تقررات کئے ۔ کے سی آر حکومت میں کوئی خاتون وزیر نہیں ہے ۔ اس موقع پر ایم ایل سی سنتوش کمار ٹی پی سی سی جنرل سکریٹری چلمیڈہ لکشمی نرسمہا راؤ ٹی ڈی بی ضلع صدر جوجی ریڈی ، کے آگیا ، مرلی ، محمد تاج محمد عبدالصمد نواب اور دیگر موجود تھے ۔۔