کے سی آر نے تلنگانہ کو سنہرا کے بجائے ناکارہ بنادیا

انتخابات میں کانگریس کو 70تا 80 نشستوں پر کامیابی کا دعویٰ، ظہیرآباد میںانتخابی جلسہ سے ڈاکٹر جے گیتاریڈی کا خطاب

ظہیرآباد ۔ /6 نومبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ٹی آر ایس سے معطل ہونے کے بعد کانگریس میں شامل ہونے والے راملو نائیک ایم ایل سی نے کل شام مگڑم پلی میں کانگریس امیدوار ڈاکٹر جے گیتا ریڈی کے ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے نگران کار چیف منسٹر کے سی آر کو ملک کا سب سے چھوٹا چیف منسٹر قرار دیا اور کہا کہ ٹی آر ایس کی 100 نشستوں پر کامیابی کا دعویٰ کھوکھلا ہے اور یہ کہ ٹی آر ایس کے سربراہ نے اپنے ساڑھے چار سالہ دور اقتدار میں تلنگانہ کو سنہرا بنانے کے بجائے ناکارہ بنادیا ہے ۔ انہوں نے مقررہ میعاد سے قبل اسمبلی تحلیل کرنے کے سی آر کے فیصلہ کو احمقانہ اور بچکانہ قرار دیا اور یاد دلایا کہ ماضی میں اس طرح کی حماقت کرنے والی جماعت کو دوبارہ اقتدار نہیں ملا ۔ انہوں نے ٹی آر ایس سربر اہ کو مخالف ایس سی / ایس ٹی قرار دیا اور یاد دلایا کہ حصول اقتدار کے بعد دلت کو چیف منسٹر بنانے ، گھر کے ایک فرد کو ملازمت دینے ، ایس سی / ایس ٹی طبقات کو 12 فیصد تحفظات فر اہم کرنے اور دلتوں کو تین ایکر اراضی الاٹ کرنے کے انتخابی وعدے تاحال شرمندہ تعبیر نہیں کئے جاسکے۔ انہوں نے آئندہ ماہ منعقد شدنی انتخابات میں کانگریس کی 70 تا 80 نشستوں پر کامیابی کا دعویٰ کرتے ہوئے حلقہ اسمبلی ظہیرآباد سے پھر ایک مرتبہ ڈاکٹر جے گیتا ریڈی کی کامیابی کو یقینی قرار دیا ۔ انہوں نے سکریٹریٹ کے بجائے پرگتی بھون سے حکومت چلانے پر کے سی آر پر شدید نکتہ چینی کی اور سوال کیا کہ 300 کروڑ روپئے کی لاگت سے 6 مہینے میں پرگتی بھون تعمیر کیا جاسکتا ہے تو ساڑھے چار سال میں ڈبل بیڈروم مکانات کیوں پائے تکمیل کو نہیں پہنچے ۔ کانگریس امیدوار ڈاکٹر جے گیتا ریڈی نے خطاب کرتے ہوئے ادعا کیا کہ کانگریس کو اقتدار پر آنے سے کوئی طاقت نہیں روک نہیں سکتی ۔ وہ اقتدار کی باگ ڈور سنبھالنے کے بعد ڈاکرا گروپس کو ایک لاکھ روپئے کی گرانٹ دے گی جبکہ دس لاکھ روپئے بلا سودی قرض دیا جائے گا ۔ راشن کارڈ گیرندوں کو فی کس 7 کیلو باریک چاول کی سربراہی عمل میں لائے گی ۔ نیز وظیفہ یابوں کو 2000 روپئے دیئے جائیں گے ۔ انہوں نے باشعور عوام سے انہیں بھاری اکثریت سے کامیاب بناتے ہوئے کانگر یس کے ہاتھ مضبوط کرنے کی اپیل کی۔ اس موقعہ پر حلقہ اسمبلی ظہیرآباد کے سرکردہ قائدین ، منکال سبھاش ، دھناسری سرینواس ریڈی ، ہنمنت راؤ پاٹل ، بی سرینواس ریڈی ، ڈیڈگی نرسمہا ریڈی ، محمد مقصود علی ، محمد ساجد ، محمد جمیل الدین ، محمد معز الدین ، محمد جعفر ، ناگشٹی راتھوڈ ، محمد ارشد ، محمد حسام الدین ، امام پٹیل ، محمد علی ، جی بھاسکر ، ملک ارجن ریڈی ، جی ویرا ریڈی ، وٹھل گوڑ ، ہنمنت ریڈی ، وینکٹ رام ریڈی ، محمد مبین اور دوسروں کے بشمول عوام کی کثیر تعداد موجود تھی ۔ قبل ازیں ایک شاندار پیدل ریالی نکالی گئی۔