حیدرآباد ۔ 28 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : چاکلیٹ ساز کمپنی کیڈبری مسلم اکثریتی ملک ملایشیا سے اپنی 2 مصنوعات واپس طلب کرلی ہیں ۔ وزیر صحت ایس سبرامنیم نے کہا کہ غیر حلال اشیاء کی تلاش کے لیے معمول کی ایک جانچ کے دوران دو مصنوعات میں خنزیر کے ڈی این اے کی معمولی مقدار کا پتہ چلا تھا ۔ کیڈبری نے رضاکارانہ طور پر دکانوں سے یہ مصنوعات واپس طلب کرلی ہیں ۔ وزیر صحت نے کہا کہ وزارت کی جانب سے معائنہ کیے گئے تھے ۔ جن سے پتہ چلا کہ ان مصنوعات میں خنزیر کی معمولی مقدار پائی گئی تھی ۔ چاکلیٹ ملایشیا میں بہت مقبول ہے اور ملک گیر سطح پر دکانوں میں دستیاب ہے ۔ خنزیر اور اس کی ذیلی مصنوعات ، شراب اور اسلامی طریقہ سے ذبح نہ کئے ہوئے مویشی حلال نہیں سمجھے جاتے اور مسلمانوں کے لیے ممنوع ہیں ۔ کیڈبری ملایشیا برطانوی کثیر قومی کمپنی کا ایک حصہ ہے ۔
جس کے مالک لونڈیلیز انٹرنیشنل ہیں ۔ اس نے کہا کہ کیڈبری ڈیری ملک ہیزل نٹ اور کیڈبری ڈیری ملک روسٹ آلمنڈ مصنوعات واپس طلب کی گئی ہیں ۔ اس بات کو یقینی بنایا جارہا ہے کہ ملایشیا میں کمپنی کی تمام مصنوعات حلال اجزاء پر مشتمل ہوں ۔ یہ ایسی بات ہے جس سلسلہ میں کمپنی سنجیدہ ہے ۔ فیس بک پر شائع شدہ کمپنی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مسلمانوں کی برہمی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ ایک سینئیر مذہبی عہدیدار نے ملایشیا کے کارخانہ کو بند کردینے یا اس پر بھاری جرمانہ عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ کوالالمپور کی قومی مسجد کے پیش امام شیخ اسمعیل محمد کے حوالہ سے خبر رساں ادارہ برنامہ نے خبر دی ہے کہ انہوں نے کہا کہ سخت کارروائی سے سبق حاصل ہوگا کہ دیگر غذائی مصنوعات کی کمپنیوں کی جانب سے اپنی غذائی مصنوعات کے حلال ہونے کو یقینی بنائیں ۔ سبرامنیم نے کہا کہ کیڈبری اسلامی مذہبی عہدیداروں کے تعاون سے غیر حلال اجزاء کا پتہ مصنوعات کی جانچ کے ذریعہ چلا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ’ جاننا چاہتے ہیں کہ مصنوعات خنزیر کے ڈی این اے سے آلودہ کیسے ہوگئیں ۔ وزارت صحت بھی مزید معائنے اور جانچ کرے گی ‘ ۔۔