کیویٹوا کے خلاف کامیابی کے بعد وینس سیمی فائنل میں

نیویارک۔6 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام )امریکہ کی سابق عالمی نمبر ایک کھلاڑی وینس ولیمس نے اپنی شاندار کارکردگی کو برقرار رکھتے ہوئے یوایس اوپن کے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کرلیا جہاں ان کا مقابلہ ہم وطن سلوئن اسٹیفنس سے ہوگا۔ 37 سالہ تجربہ کھلاڑی نے خواتین کے سنگلز کے کوارٹرفائنل مقابلے میں 154 منٹ میں پٹراکویتووا کے چیلنج کو6-3 3-6 7-6 سے نمٹاتے ہوئے نو سال کے بعداپنا پہلا گرانڈ سلیم جیتنے کی امیدوں کو برقرار رکھا۔ وینس نے سال 2008 میں ومبلڈن میں اپنا آخری گرانڈ سلام جیتا تھا۔ سال 2000 اور 2001 میں یوایس اوپن خطاب جیتنے والی وینس نے پہلے سٹ میں پیچھے ہونے کے بعد کویتووا کی سروس بریک کرتے ہوئے پہلا سٹ جیتا۔ لیکن دوسرے سٹ میں چیک جمہوریائی کھلاڑی نے واپسی کی جو گزشتہ سال چاقو سارق کے حملے کے بعد میدان میں پھر سے واپسی کررہی ہیں حالانکہ وہ فیصلہ کن ٹائی بریک میں آٹھ مرتبہ کی گرانڈ سلام فاتح کا مقابلہ نہیں کرسکیں جنہوں نے آرتھر ایش اسٹیڈیم میں بڑی تعداد میں موجود گھریلو مداحوں کے ساتھ سٹ اور میچ اپنے نام کیا۔ سابق نمبر ایک کھلاڑی وینس نے کہا کہ کویتووا کو واپس ایکشن میں دیکھ کر اچھا محسوس ہورہا ہے ۔ وینس کو اب فائنل میں جگہ بنانے کے لئے ہم وطن اسٹیفنس کا سامنا کرنا ہوگا۔ پیر میں زخم کے سبب تقریباً ایک سال بعد میدان میں واپسی کرنے والی اسٹفینس نے ایناستاسیزا سیواسوا کو تین سٹوں کے مقابلے میں 6-3 3-6 7-6 سے شکست دے کر آخری چار میں داخلہ حاصل کیا ۔ وہ سال 2004 کے بعد سے ولیمس بہنوں سیرینا اور وینس کے بعد پہلی امریکی کھلاڑی بھی بن گئی ہیں جنہوں نے یوایس اوپن سیمی فائنل میں جگہ بنائی ہے ۔سال 2013 میں آسٹریلین اوپن سیمی فائنلسٹ رہی اسٹیفنس نے کہا کہ میری آنکھوں میں آنسو آگئے ہیں۔ ومبلڈن کے بعد جب میں نے واپسی کی تو مجھے نہیں لگتا تھا کہ میں یہاں تک پہنچ سکوں گی۔ یہ میرا پسندیدہ ٹورنمنٹ ہے ۔