کینیا حملے کے لئے ٹرمپ کو ذمہ دار ٹہرایا۔

الشباب نے کہاکہ صدر کے ’’ غلط تبصرہ‘‘ اور یروشلم کو اسرائیل کی درالحکومت تسلیم کرنے کانتیجے میں ہوٹل میں پیش ائے ظلم وزیادتی تھی

کینیا۔ صومالیہ کے دہشت گرد گروپ نے کہاکہ کینیا کے نیروبی ہوٹل میں پیش آئے حملے کی وجہہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ ہے۔الشباب نے کہاکہ صدر کے ’’ غلط تبصرہ‘‘ اور یروشلم کو اسرائیل کی درالحکومت تسلیم کرنے کانتیجے میں ہوٹل میں پیش ائے ظلم وزیادتی تھی۔

برٹش ایس اے ایس سپاہی نے نیروبی ہوٹل پر حملے کرنے والوں کے خلاف تعاون کی مدد کے درخواست کے بعد جدوجہد کی۔

منگل کی دوپہر کے روز پانچ مصلح دہشت گردووں نے یہ حملہ کیاتھا جس میں ہوٹل کی عمارت کے اندر21شہری ہلاک ہوگئے ۔ برطانیہ کے چیاریٹی ایکزیکٹیو لیوک پوٹر اور امریکی تاجر 41سالہ جاسن اپسینڈر بھی اس دہشت گرد حملے میں ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں

۔ تمام پانچ دہشت گرد جس کے متعلق سمجھا جارہا ہے کہ یہ صومالیہ کے اسلامک گروپ الشباب کے تھے مدبھیڑ میں مار دئے گئے۔صومالیہ کے مذکورہ دہشت گرد گروپ جس نے حملے کا دعوی کیاتھا نے ایک عالیشان ہوٹل پر حملہ کرکے 21شہریوں کو ہلاک کردیااور اس کا کہنا ہے کہ اس نے یہ بے رحمانہ کاروائی ڈونالڈ ٹرمپ کی وجہہ سے کی ہے

۔بیس گھنٹے طویل چلنے والی اس مدبھیڑ کید وران عمارت سے 700لوگوں کو محفوظ طریقے سے باہر نکالا گیا۔

ینیا کی ریڈ کراس سوسائٹی کے مطابق 19لوگ لاپتہ ہیں۔مقامی میڈیارپورٹس کے مطابق اس حملے کے ضمن میں اب تک نو لوگوں کو گرفتار کرلیاگیا ہے جس میں دہشت گردوں میں سے ایک کی بیوی بھی شامل ہے۔

حملہ کی ذمہ داری قبول کرنے والے الشباب نے اپنے بیان میں یہ نہیں بتایا کہ کس وجہہ سے کینیا کو نشانہ بنایاگیا مگر یہ کہاکہ امریکی صدر کی غلط بیانی اوریروشلم کو اسرائیل کی درالحکومت تسلیم کرنے کی وجہہ سے یہ حملہ انجام دیاگیاہے جس کا مقصد’ مغرب اور صیہونی مفادات کو دنیا بھر میں نقصان پہنچانا اور فلسطین میں اپنے مسلم خاندان کی حمایت کرنا ہے‘

۔دعوی کے متعلق پوچھنے پر ایک وہائٹ ہاوز نیشنل سکیورٹی کونسل ترجمان نے اپنے بیان میں کہاکہ ’’ یہ بے معنی کاروائی اس کی بات کی یاددلاتی ہے کہ کیوں امریکہ شدت پسند اسلامک دہشت گردوں کو شکست دینے کی ہماری لڑائی جاری رکھنے کے لئے ترجیح دیتا ہے۔

پانچ حملہ آواروں کی خون میں لت پت نعشیں سوشیل میڈیاپر گشت کرنے کے ساتھ ہی صدر اوہورو کینیاٹی نے اعلان کے محاصرہ ختم کردیاگیا ہے جس سے 2013میں اسی ضلع کے ویسٹ گیٹ شاپنگ سنٹر میں الشبا ب کے حملے میں 67لوگوں کی ہلاکت کا واقعہ بھی یاد آگیا۔

گیٹسبے چیارٹبل فاونڈیشن نے اپنے ایک بیان کہاکہ وہ ’ ہمیں اس بات کی جانکاری دیتے ہوئے کافی رنج او رغم ہے کہ مسٹر پوٹور اب اس دنیا میں نہیں رہے۔

امریکی صنعت کار جاسن اسپینڈر کا تعلق ہیوسٹن ‘ ٹیکساس سے تھا۔ حملے کے روز ہی اسپینڈر 41سال کے ہوئے تھے۔

وہ 2001کے ورلڈ ٹریڈ سنٹر حملے میں بچنے والوں میں سے ایک تھے۔ مسٹر اسپینڈر کے والد جوزف وال اسٹریٹ پر کامیاب زندگی گذارنے والوں میں شمار کئے جاتے تھے ‘ جب انہوں نے فیصلہ کیا تھا کہہ کم آمدنی والوں کی مدد کے لئے ایک ماڈل تشکیل دینا چاہتے ہیں۔

کینیا دہشت گرد حملے میں ڈرامائی اندازکی کچھ تصوئیریں بھی منظرعام پر ائی ہیں جس میں خود کش بمبار کی خوفناک حرکتیں دیکھائی دے رہے ہیں۔

میڈیا کوجاری کئے گئے سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھاگیا ہے کہ حملہ آور خود کو دھماکے سے آڑانے سے قبل اس طرح چہل قدمی کررہا ہے جیسا وہ ہوٹل کی عمارت کے ٹریس پر جارہا ہے۔

حملہ آوار کو کم سے کم دولوگوں نے گذرتے وقت کافی قریب سے بھی دیکھا‘ ان میں سے ایک نے قریب آنے کے بعد اپنی گردن گھوما کر حملہ آور کو غور سے دیکھا بھی تھا۔

 

خارجی دفتر میں ایک روز قبل اس بات کی بھی تصدیق کی ایک اور برطانوی شہری جوحملے میں شدید زخمی ہوا تھا اب وہ زیرعلاج ہے۔ لندن نژاد کمپنی آدم اسمتھ انٹرنیشنل نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس کے دوملازمین حملے میں مارے گئے ہیں۔

کمپنی نے اپنے بیان میں کہاکہ نیروبی میں واقع دفتروالی اس کمپنی کے دو ملاممین عبد اللہ دہیر اور فیصل آحمد بھی عمارت میں واقع ریسٹورنٹ کے ٹریس پر مارے گئے۔ روبین خمینی نے کہاکہ حملہ آواروں نے کی گولی باری میں چھ لوگوں پر کی گئی مگر اس میں سے دو لوگ مارے گئے ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ گولیاں چلانے قبل حملہ آور کہہ رہے تھے کیوں تم ہمارے بھائیو ں او ربہنو ں کا قتل کررہے ہو۔