کیرالا۔ سی اپی ائی ایم کی ریالی پر حملے کے بعد بی جے پی دفتر کے قریب سے دیسی ساختہ بم اورتلواریں برآمد

کننور۔انڈیا ٹوڈے کی خبر کے مطابق متعلقہ پانور پولیس نے دعوی کیا ہے کہ شہر میں بی جے پی دفتر کے قریب سے انہوں نے ایک تلوار اور تین دیسی ساختہ بم دستیاب ہوئے ہیں۔اتوار کے روز کیرالا کے ضلع کننور کے پانور میں سی پی ائی ایم ریالی کے دوران کروڈ بم سے حملے کے بعد ریاست بھر میں دھاوے کئے جارہے ہیں۔پولیس کے پانچ جوانوں کے بشمول سی پی ائی ( ایم ) کے پانچ کارکن بھی اس حملے میں زخمی ہوئے ہیں۔

دیسی ساختہ بم کے اس حملے کے بعد پولیس نے بی جے پی اور آر ایس ایس کے دس کارکنو ں کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کررہی ہے۔

پولیس نے اسی مقام سے کچھ گاڑیا ں او رموبائیل فون بھی ضبط کئے ہیں۔سی پی ائی ایم کی ریالی پر حملے کا واقعہ مبینہ طور پر آر ایس ایس او ربی جے پی کی کارستانی ہے۔ اتوار کے روز جب سی پی ائی( ایم ) کے کارکن پانور میں جلوس نکال رہے تھے اس وقت یہ حملہ پیش آیاتھا۔

مذکورہ حملے ایک ایسے وقت منظر عام پر آیا ہے جب ریاست کی برسراقتدار سیاسی جماعت سی پی ائی ایم اور آر ایس ایس و بی جے پی اپنے کارکنو ں کی موت کے لئے ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھرارہے ہیں۔ درایں اثناء کچھ دن قبل امیت شاہ بائیں بازو کی حکومت کو کیرالا میں آر ایس ایس۔ بی جے پی ورکرس کے غلط کا ذمہ دار ٹھرایا ہے۔

مگر سی پی ائی کے سینئر لیڈر وی ایس اچھوتا نندن نے شاہ پر پلٹ وار کرتے ہوئے کہاکہ ملک بھر میں ہونے والے واقعات بی جے پی کے نظریہ کے لئے واضح ثبوت ہے جو ریاست کیرالا میں بھی نافذ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

حالیہ دنوں میں کیرالا کے اندر بی جے پی نے جنا رکشنا یاترا کی شروعات بھی عمل میں لائی تھی جس میں اترپر دیش کے چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے بھی شرکت کرتے ہوئے بی جے پی او رآر ایس ایس کارکنوں کی کیرالا میں ہلاکت کے خلاف شدید احتجاج کیاتھا۔ مگر امیت شاہ نے ’’ نا قابل فراموش‘‘ وجوہات کاسبب بتاکر فوری دہلی واپس لوٹ گئے تھے۔