فوڈ سکیوریٹی ایکٹ پر عمل نہ کرنے پر عدالت کی دیگر نو ریاستوں پر بھی برہمی
نئی دہلی۔ یکم فروری (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے آج بہبود سے متعلق قانون نیشنل فوڈ سکیورٹی ایکٹ پر عمل نہ کرنے پر بعض ریاستوں کی سرزنش کی۔ عدالت نے یہ جاننا چاہا کہ گجرات جیسی ریاست میں اس قانون پر عمل کیوں نہیں ہورہا ہے، جسے پارلیمنٹ نے منظور کیا ہے ۔ جسٹس مدن بی لوکر پر مشتمل بینچ نے کہا کہ پارلیمنٹ کیا کررہی ہے؟ کیا گجرات ، ہندوستان کا حصہ نہیں؟ ایکٹ میں کہا گیا کہ سارے ہندوستان میں اسے وسعت دی گئی ہے پھر گجرات میں عمل کیوں نہیں ہورہا ہے۔ کل کوئی یہ بھی کہہ سکتا ہے کہ تعزیرات ہند، فوجداری اور شواہد قوانین پر وہ عمل نہیں کریں گے۔ بینچ نے مرکز کو یہ بھی ہدایت دی کہ خشک سالی سے متاثرہ ریاستوں میں بہبودی اسکیمات جیسے نریگا، نیشنل فوڈ سکیورٹی اور مڈ ڈے میل کے بارے میں معلومات اکٹھا کرے۔ عدالت نے مرکز کو 10 فروری کو حلف نامہ داخل کرنے ہدایت دی اور اسکے دو دن بعد آئندہ سماعت مقرر کی ۔ سپریم کورٹ نے 18 جنوری کو مرکز کو یہ ہدایت دی تھی کہ وہ نریگا، فوڈ سکیورٹی ایکٹ اور مڈ ڈے میل اسکیمات کے تحت مختلف اسکیمات پر عمل آوری سے متعلق معلومات فراہم کرے۔ یہ بھی واضح کیا جائے کہ متاثرین کو اقل ترین مطلوبہ روزگار اور غذا فراہم کی جارہی ہے یا نہیں۔ بینچ مفاد عامہ کی درخواست کی سماعت کررہی ہے جس میں الزام عائد کیا گیا کہ مختلف ریاستوں جیسے اُترپردیش، کرناٹک، مدھیہ پردیش، آندھرا پردیش ، تلنگانہ ، مہاراشٹرا، گجرات، اُوڈیشہ، جھارکھنڈ، بہار، ہریانہ و چھتیس گڑھ کے بعض حصے خشک سالی سے متاثرہ ہیں اور حکام خاطر خواہ راحت فراہم نہیں کررہے ہیں۔ این جی او سوراج ابھیان نے یہ درخواست داخل کی ہے جسے یوگیندر یادو اور دیگر افراد چلاتے ہیں۔ درخواست میں نیشنل فوڈ سکیورٹی ایکٹ پر عمل آوری کی خواہش کی گئی جس میں ہر شخص کو ماہانہ 5 کیلو غذا کی طمانیت دی گئی ہے۔ حکام کو یہ ہدایت دینے کی خواہش کی گئی کہ متاثرہ خاندانوں کو دالیں اور خوردنی تیل سربراہ کیا جائے۔ درخواست میں کہا گیا کہ اسکولی جانے والے بچوں کو دوپہر کے کھانے کی اسکیم کے تحت دودھ اور انڈے دیئے جانے چاہئیں۔ فصلوں کے نقصان پر بروقت اور خاطر خواہ معاوضہ کی ادائیگی یقینی بنانے پر زور دیا گیا۔ اس کے ساتھ خشک سالی سے متاثرہ کسانوں کو اگلی فصل کیلئے سبسڈی دی جائے اور ان کے جانوروں کے لئے سبسڈی پر چارہ بھی فراہم کیا جائے۔ پرشانت بھوشن ایڈوکیٹ کے ذریعہ دائر کردہ اس درخواست میں مرکز اور ریاستوں پر فرائض کی ادائیگی میں انتہائی لاپرواہی کا الزام عائد کیا گیا۔