نئی دہلی ، 27 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) کیا ایرلائنز کسی رکن پارلیمان کو اس کے سرکاری ڈیوٹی کے سلسلے میں سفر پر امتناع عائد کرسکتی ہے؟ یہ سوال آج راجیہ سبھا میں سماجوادی پارٹی کے نریش اگروال نے اٹھایا جبکہ وہ شیوسینا ایم پی رویندر گائیکواڈ کا ذکر کررہے تھے جن کی ایر انڈیا اسٹاف ممبر پر اُن کے مبینہ حملہ کے بعد ڈومیسٹک ایرلائنز کے ذریعے پرواز پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ وقفہ صفر کے دوران یہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے ایس پی رکن نے دریافت کیا کہ آیا ایرلائنز اس طرح کی کارروائی کرسکتی ہیں حالانکہ متعلقہ ایم پی کو غلط برتاؤ کا خاطی ابھی قرار نہیں دیا گیا ہے۔ رکن لوک سبھا گائیکواڈ کو ’نو فلائی‘ لسٹ پر ڈال دینا شاید ہندوستانی تاریخ میں اولین اقدام ہے کیونکہ ہندوستان میں ابھی تک کسی پر غیرشائستہ برتاؤ کے پیش نظر فلائٹ میں سوار ہونے کی پابندی نہیں لگائی گئی ہے۔ اگروال کو یہ مسئلہ آگے بڑھانے کی ڈپٹی چیئرمین پی جے کورین نے اس بنیاد پر اجازت نہیں دی کہ یہ دیگر ایوان کے رکن سے متعلق ہے۔
متنازعہ سینا ایم پی کے حامیوں کا احتجاج
ممبئی کی اطلاع کے بموجب شیوسینا ایم پی رویندر گائیکواڈ جنھوں نے گزشتہ ہفتے دہلی میں ایک ایرانڈیا اسٹاف ممبر پر حملہ کیا تھا، ان کے حامیوں نے آج ضلع عثمان آباد میں احتجاج کیا کہ اس واقعہ پر ایم پی کی ’’ہتک‘‘ کی گئی ہے۔ سینا ڈسٹرکٹ وائس پریسیڈنٹ کملاکر چوان نے نیوز ایجنسی ’پی ٹی آئی‘ کو فون پر بتایا کہ ہم نے ایرلائنز کی جانب سے ہمارے لیڈر کو فلائنگ کے حق سے محروم کرتے ہوئے ان کی ہتک کئے جانے پر احتجاجاً آج عثمان آباد بند منانے کی اپیل کی ہے۔ ’’کیا وہ کوئی دہشت گرد ہے کہ انھیں تمام ایرلائنز نے پرواز کی پابندی لگا دی ہے۔‘‘