کیا رابرٹ وڈرا ’’چوکیداری‘‘ کررہے ہیں؟

کروکشیتر؍ غازی آباد۔3 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) نریندر مودی نے آج رابرٹ وڈرا کو متنازعہ اراضی معاملتوں پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے راہول گاندھی سے پوچھا کہ کیا ان کے بہنوئی کو عوامی اراضیات کی حفاظت (چوکیدار) کی ذمہ داری دی گئی ہے؟ کروکشیتر، غازی آباد اور گرگاؤں میں انتخابی ریالیوں سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے راہول اور سونیا گاندھی کو بھی ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ وہ مسلم قائدین سے یہ اپیل کرتے ہوئے ’’انتہائی فرقہ پرستی‘‘ پر اُتر آئے ہیں کہ وہ سیکولر ووٹوں کو تقسیم نہ ہونے دیں۔ انہوں نے اس معاملے میں الیکشن کمیشن سے کارروائی کی خواہش کی۔ کروکشیتر میں راہول گاندھی پر تنقید کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ شہزادہ ہمیشہ تمام ملک کے عوام سے اس کے وسائل پر چوکیدار کی ضرورت ظاہر کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کیا ان کے بہنوئی (رابرٹ وڈرا) بھی چوکیدار کے طور پر اراضیات کی حفاظت کریں گے۔ رابرٹ وڈرا کو ہریانہ اور راجستھان میں متنازعہ اراضی معاملتوں کی وجہ سے تنقیدوں کا نشانہ بننا پڑا تھا لیکن انہوں نے ان تمام الزامات کی تردید کی ہے۔ نریندر مودی نے کہا کہ اگر بی جے پی اقتدار پر آئے تو وہ بیرون ملک جمع کالا دھن واپس لانے کیلئے نئے قوانین وضع کرے گی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ جن لوگوں نے ملک کو لوٹا ہے، خواہ وہ کتنے ہی طاقتور ہوں، انہیں معاف نہیں کیا جائے گا۔ سونیا گاندھی کی شاہی امام جامع مسجد مولانا سید احمد بخاری سے ملاقات کے پس منظر میں مودی نے کہا کہ کانگریس کو شکست کا احساس ہوچکا ہے۔ اس لئے اب اس کا نعرہ سیکولرازم سے انتہائی فرقہ پرستی کی طرف منتقل ہوچکا ہے۔

مودی نے کہا کہ سونیا گاندھی نے کل جو کچھ کہا ہے کہ اس کے خلاف الیکشن کمیشن کو کارروائی کرنی چاہئے۔ سونیا گاندھی نے کل مسلم نمائندہ وفد سے کہا تھا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ سیکولر ووٹ تقسیم نہ ہونے پائیں۔ انہوں نے کہا کہ سونیا گاندھی نے کل یہ بات کہی اور چوبیس گھنٹے گذرنے کے باوجود الیکشن کمیشن نے کارروائی کیوں نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں کمیشن کو ازخود کارروائی کرنی چاہئے۔ جموں میں چیف الیکشن کمشنر وی ایس سمپت نے کہا کہ اگر اس مسئلہ پر شکایت موصول ہوتو الیکشن کمیشن ضرور جائزہ لے گا۔ نریندر مودی نے کہا کہ بی جے پی کیلئے سیکولرازم کا مطلب اتحاد اور ترقی ہے جبکہ کانگریس کی روایت ’’پھوٹ ڈالو ، حکومت کرو‘‘ رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کیلئے سیکولرازم انتخابی نعرہ ہے۔ ہمارے لئے ہر طبقہ ہمارا ہے۔ کانگریس کیلئے سیکولرازم ووٹ بینک کی
سیاست ہے، بی جے پی کیلئے ترقی ہی قومی ایجنڈہ ہے۔

سی پی آئی (ایم) نے مزید چھ امیدواروں کی فہرست جاری کی
نئی دہلی ۔ 3 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) سی پی آئی (ایم) نے بہار، مہاراشٹرا اور پنجاب لوک سبھا انتخابات کیلئے مزید 6 امیدواروں کی فہرست جاری کی ہے۔ پارٹی امیدواروں کی تعداد 94 ہوگئی۔ پارٹی اجیرپور، دربھنگہ، مغربی چمپارن اور کھگریا کی چار نشستوں پر مقابلہ کرے گی۔ بہار میں اجیرپور سے رام دیو ورما، دربھنگہ سے ہردے نارائن یادو، مغربی چمپارن سے پربھوراج نارائن راؤ اور کھگریا سے جگدیش چندر باسو انتخابی میدان میں ہیں۔ مہاراشٹرا میں سی پی آئی (ایم) نے ڈی بی نائیک کو ٹکٹ دیا ہے جو ہنگولی کی کسان سبھا کے ایک سرگرم کارکن ہیں۔ ماہر تعلیم جوگندر سنگھ اولکھ آنند پور صاحب اور لدھیانہ کی لوک سبھا نشستوں پر مقابلہ کررہے ہیں۔