ممبئی ۔ 20 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے دو روز قبل کہا تھا کہ ہندو راشٹر کا مطلب یہ نہیں کہ اس میں مسلمانوں کیلئے جگہ نہیں، اس پر کانگریس نے جمعرات کو ان سے وضاحت طلب کی کہ آیا بابری مسجد بھی ایودھیا میں رام مندر کے ساتھ دوبارہ بنائی جائے گی۔ آر ایس ایس کے تین روزہ اجتماع منعقدہ دہلی میں خطاب کرتے ہوئے بھگوت نے منگل کو کہا تھا کہ ہندو راشٹر کا مطلب ایسا نہیں کہ مسلمانوں کیلئے کوئی جگہ نہیں۔ جس روز ایسا کہا جائے تب ہندوتوا باقی نہیں رہے گا۔ ہندوتوا کا مطلب واسودھیوا کٹمبکم ہے۔ اس اجتماع کے دوران چہارشنبہ کو ایک سوال کے جواب میں بھگوت نے کہا تھا کہ رام مندر ایودھیا میں جلد از جلد تعمیر کی جانی چاہئے۔ مہاراشٹرا کانگریس کے نائب صدر اور ترجمان رتناکر مہاجن نے یہاں جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بھاگوت پر رام مندر کا مسئلہ اٹھانے کا الزام عائد کیا کیونکہ انتخابات ہونے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رام مندر کا مسئلہ تب تب اٹھتا ہے جب انتخابات ہونے والے ہوتے ہیں۔ بھگوت کو یہ وضاحت کرنا چاہئے کہ آیا بابری مسجد جسے منہدم کردیا گیا وہ بھی رام مندر کے ساتھ دوبارہ تعمیر کی جائے گی۔