کہاوتوں کی کہانی … بھیگی بِلّی بن جانا یا بھیگی بِلّی بتانا

بچو! اس محاورہ کا مطلب ہے کمزور اور سیدھا سادہ بن جانا یا ڈر کر چپ ہوجانا، اسے یوں بھی بولتے ہیں۔ بھیگی بلی بتانا جس کا مطلب ہے سستی کی وجہ سے بہانہ کرنا، ٹالنا کام نہ کرنے کے لئے کوئی بہانہ کردینا، کام چوری کرنا، اگر کوئی شخص کام کو ٹالنے کے لئے کوئی بہانہ کرے تو کہا جاسکتا ہے : یہیں پر بیٹھے بیٹھے بھیگی بلی بتارہے ہو‘‘۔اس کا قصہ یہ ہے کہ ایک صاحب نے اپنے نوکر سے لیٹے لیٹے پوچھا، کیا باہر بارش ہورہی ہے؟نوکر بھی چار پائی پر پڑا تھا، نیند آرہی ہو تو کسی کا جی اٹھنے کو چاہتا ہے۔اس نے وہیں پڑے پڑے کہہ دیا: ’’ہاں جی! ہورہی ہے‘‘۔ان صاحب نے کہا: ’’تم عجیب آدمی ہو، باہر گئے نہیں اور دیکھے بغیر کہہ دیا کہ ہاں ہورہی ہے‘‘۔نوکر نے جلد بہانہ کیا: ’’ابھی بلی باہر سے آئی تھی، میں نے دیکھا تو وہ بھیگی ہوئی تھی‘‘۔