نئی دہلی۔/6فروری، ( سیاست ڈاٹ کام ) ایک طرف جہاں وزیر اعلیٰ دہلی اروند کجریوال کھپ پنچایتوں کے حامی نظر آتے ہیں وہیں دوسری طرف وزیر مالیات پی چدمبرم کا کہنا ہے کہ یہ پنچایتیں ہندوستان کی شناخت کا حصہ نہیں ہوسکتیں کیونکہ ان کے نظریات انتہائی دقیانوسی اور متعصبانہ ہیں۔شری رام کالج آف کامرس کے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر چدمبرم نے کہا کہ کھپ پنچایتیں کیا ہیں؟ یہ محض دقیانوسی تنظیمیں ہیں جو ہندوستانی ثقافت کا حصہ ہرگز نہیں ہوسکتیں اور اگر کوئی یہ کہتا ہے کہ یہ پنچایتیں ہندوستانی ثقافت کا حصہ ہیں تو وہ لاعلمی کی زندگی بسر کررہا ہے۔ یاد رہے کہ چدمبرم کا بیان کجریوال کے اس انٹرویو کے بعد سامنے آیا ہے جہاں کجریوال نے کہاکہ وہ کھپ پنچایتوں پر امتناع عائد کرنے کی ضرورت نہیں سمجھتے کیونکہ یہ پنچایتیں ایک ثقافتی مقصد کی تکمیل کرتی ہیں۔ مسٹر چدمبرم نے کجریوال کی عام آدمی پارٹی کو کھپ پنچایتوں کا دفاع کرنے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ محض بکواس ہے۔ کھپ پنچایتیں جس نوعیت کے فیصلے کررہی ہیں وہ ہندوستانی ثقافت کا حصہ نہیں ہوسکتے۔ یہ چند مٹھی بھر افراد پر مشتمل تنظیم ہے جو اپنی زہریلی ثقافت کا پروپگنڈہ کررہی ہیں۔
آپ کسی کو بھی یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ اسے کیا پہننا چاہیئے اور کیا نہیں پہننا چاہیئے، اُسے کس سے شادی کرنی چاہیئے اورکس سے نہیں۔ ہر کوئی موقع محل کی مناسبت سے پوشاک کے انتخاب کو مدنظر رکھتا ہے اور یہ ایک عام سوچ ہے۔ میں اگر وکیل ہوں تو عدالت میں حاضری کے وقت میں تیراکی کا لباس پہن کر تو ہرگز نہیں جاسکتا اور اگر تیراکی کرنے جاؤں گا تو کیا کوٹ اور پتلون پہن کر پانی میں اُتروں گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ انہیں کب اور کس وقت کیا کرنا ہے۔ کھپ پنچایت انہیں یہ کرو، وہ کرو کا حکم نہیں دے سکتی۔