کڑپہ میں اسٹیل فیاکٹری کے قیام پر رمیش کی بھوک ہڑتال ختم

چیف منسٹر اے پی چندرا بابو کا اظہاریگانگت ، ہڑتال ختم کرنے کی ترغیب پر عمل
حیدرآباد ۔ 30 جون (سیاست نیوز) ریاست آندھراپردیش کے ضلع کڑپہ میں اسٹیل فیاکٹری قائم کرنے کے مطالبہ پر گذشتہ دس یوم سے غیرمعینہ مدت کی بھوک ہڑتال کرنے والے مسٹر سی ایم فیصلہ کیا۔ چندرا بابو نائیڈو کی ہدایت پر ہی انہوں نے اپنی غیرمعینہ مدت کی بھوک ہڑتال ختم کی۔ اس طرح خود چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے آج 11 ویں دن مسٹر سی ایم رمیش کی بگڑتی ہوئی صحت کو پیش نظر رکھتے ہوئے ملاقات کرکے اظہار یگانگت کیا اور مسٹر سی ایم رمیش کو لیمو کا شربت پلا کر غیرمعینہ مدت کی بھوک ہڑتال ختم کروائی جبکہ مسٹر سی ایم رمیش اپنی بگڑتی ہوئی صحت کے باوجود ڈاکٹروں کے مشوروں کو نظرانداز کرتے ہوئے اپنی غیرمعینہ مدت کی بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے تھے اور اسٹیل فیاکٹری قائم ہونے تک اپنی غیرمعینہ مدت کی بھوک ہڑتال کو جاری رکھنے کیلئے اپنا سخت موقف اختیار کئے تھے۔ بعدازاں مسٹر چندرا بابو نائیڈو نے اپنا اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ کڑپہ میں اسٹیل فیاکٹری کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے مسٹر رمیش غیرمعینہ مدت کی ہڑتال کررہے تھے لیکن روزبروز بگڑتی ہوئی صحت کے پیش نظر آج بہرصورت ان کی غیرمعینہ مدت کی بھوک ہڑتال ختم کروائی گئی۔ انہوں نے مسٹر سی ایم رمیش کی غیرمعینہ مدت کی بھوک ہڑتال کرنے پر تائید و اظہاریگانگت کرنے والے ہر ایک کی فرداً فرداً ستائش کی۔ انہوں نے مسٹر سی ایم رمیش کے خلاف بیان بازی کرنے والے قائدین کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تین چار دن بھی بھوک ہڑتال کرنے کی ہمت نہ رکھنے والے قائدین مسٹر سی ایم رمیش پر تنقید کرنا انتہائی بدبختانہ بات ہے۔ مسٹر چندرا بابو نائیڈو ان قائدین پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور غیرمعینہ مدت کی بھوک ہڑتال کے تعلق سے غیرضروری تنقیدوں سے باز آجانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ وشاکھا اسٹیل پلانٹ کیلئے بھی اس وقت آندھرائی عوام نے جدوجہد کرکے کامیابی حاصل کی تھی اور وشاکھا اسٹیل فیاکٹری کیلئے ریاستی حکومت نے 19 ہزار ایکڑ اراضیات فراہمی کی تھی۔