کڑپہ میں اردو یونیورسٹی کے قیام سے ضلع کی ترقی یقینی

کڑپہ ۔ 25مارچ ( ای میل ) کڑپہ میں اردو یونیورسٹی کے قیام کے سلسلہ میں اردو یونیورسٹی ایکشن کمیٹی کا ایک جائزۃ اجلاس بمقام ھدیٰ ہائی اسکول ‘ چاند بھرا گنبد رحمت اللہ اسٹریٹ کڑپہ میں منعقد ہوا ۔ جس میں شہر کڑپہ اردو ادارے ‘ اردو اساتذہ ‘ تنظیم کے لیڈر ‘ سیاسی نمائندے ‘ علماء ‘ اردو ایکشن کمیٹی اراکین ‘شعراء ‘ادباء انجمنیں وغیرہ شریک رہے ۔ جناب سید ہدایت اللہ معتمد عمومی انجمن ترقی اردو کڑپہ نے کہا کہ اردو یونیورسٹی کو کڑپہ کے بجائے کرنول میں قائم کرنے کا چیف منسٹر کا ارادہ ٹھیک نہیں ہے ‘ یہ وعدہ خلافی ہے ۔ کڑپہ کے مسلمانوں سے اردو والوں سے چیف منسٹر نے ناانصافی کی ہے ۔ کڑپہ کے اردو والے مسلمان یونیورسٹی حاصل کرنے کیلئے ایک حصول طلب ہیں ۔ اردو یونیورسٹی ایکشن کمیٹی کڑپہ کے ریٹرننگ کمیٹی کے رکن جناب سید افتخار جمال صاحب نے کہا کہ اردو اساتذہ اس تحریک میں شریک ہوں ۔ اردو اساتذہ قوم کے علمبردار ہیں ۔ اردو اساتذہ اردو سے محبت رکھتے ہیں ۔ اردو یونیورسٹی ایکشن کمیٹی کڑپہ کے کنوینر جناب محمود شاہد نے بتایا کہ اردو اساتذہ اچھے شہری بننے کا ثبوت دیں ۔ اردو یونیورسٹی حاصل کرنا ہمارا حق ہے ۔ اساتذہ قوم کا باشعور طبقہ ہے ۔ سب ملکر اس تحریک کو تقویت دیں۔ اس تحریک کی رہنمائی کریں ۔ یونیورسٹی میں تمام علوم شامل ہیں ۔ اس طرح اساتذہ کی تنظیمیں بھی متحد ہوکر یونیورسٹی کیلئے آواز اٹھائیں ۔ یونیورسٹی قائم ہونے سے ایک تعلیمی ماحول پیدا ہوتا ہے ۔ یونیورسٹی کی تحریک کو زندہ رکھیں ‘ عوام سے سیاست زندہ رہتی ہے ۔ جناب سبحان باشاہ صاحب ‘ ٹی ڈی پی پارٹی میناریٹی لیڈر نے کہا کہ ضلع کڑپہ کے ٹی ڈی پی لیڈرس بھی اس تحریک میں شامل ہیں ۔ اردو کے کاز کیلئے سب اس تحریک میں شامل ہوں ۔ اس تحریک پر کنٹرول کرتے ہوئے مضبوطی بنائیں ۔ جناب صلاح الدین صاحب ’’ اردو یونیورسٹی ایکشن کمیٹی کے کڑپہ کے چیرمین نے کہا کہ کڑپہ کلکٹریٹ کے پاس اردو یونیورسٹی ایکشن کمیٹی کے زیرنگران 2مارچ 2015 سے دھرنا ‘ احتجاج ‘ ریالی اور بھوک ہڑتال کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے ۔ جو کہ کڑپہ میں اردو یونیورسٹی کے قیام کے اعلان تک جاری رہے گا ۔ ہر دن شہر کڑپہ اردو داں حضرات اس تحریک میں شریک ہورہے ہیں ۔ جناب قادر باشاہ صاحب بی جے پی مائناریٹی لیڈر نے کہا کہ سیاسی پارٹی کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اس تحریک میں شریک ہوں ‘ ایک دستخطی مہم چلائیں ۔ SUTA کڑپہ کے نمائندے جناب سراج الدین صاحب نے کہا کہ اس مختصر مدت میں اس تحریک کو آگے بڑھائیں ‘بڑے پیمانے پر اس آواز کو بلند کریں ۔ کڑپہ میں شعراء ‘ ادباء ‘ علماء کی سرزمین ہے ۔ اردو اساتذہ ‘ اردو طلبہ اور اردو ادارے کثیر تعداد میں ہیں ۔ اس اجلاس میں وائی ایس آر پارٹی کے نمائندے شفیع ‘ کویت الیاس ‘ کانگریس پارٹی کے نمائندے ‘ ڈی سی سی صدر نظیر احمد ‘ ناصر ‘ محبوب باشاہ ‘ ایچ ایم اسوسی ایشن کے نمائندے لکشما راجا ‘ نارائنا ‘ ایکشن کمیٹی کے خازن سید شکیل احمد ‘ اراکین امتیاز ‘ عارف ‘ منا ‘ مخدوم بخاری صاحب ‘ سرپرست سید شاہ مصطفے امین بخاری ‘ کو۔ کنوینر ارشد اقبال ‘ ستار فیضی ‘ اشرف علی خان ‘ ڈاکٹر غوث پیر ‘ محبوب حسن ‘ جاوید ‘ سردار ساحل ‘ انور ہادی ‘ اردو اساتذہ عبدالرزاق ‘ نذیرباشاہ ‘ فیاض الرحمن ‘ ایوب ہدایت اللہ خان ‘ محمد ارشاد ‘ شاہد اللہ ‘ شعراء قدیر پرویز ‘ اختر کڑپوی وغیرہ شریک تھے ۔