کپل مشرا کیساتھ اسمبلی میں ہاتھا پائی، مارشل نے باہر نکالا

نئی دہلی۔ 31مئی (سیاست ڈاٹ کام) دہلی اسمبلی میں آج اجلاس میں رخنہ ڈالنے پر عام آدمی پارٹی کے سابق وزیر کپل مشرا کے ساتھ پارٹی ممبران اسمبلی نے ہاتھا پائی کی اور انہیں مارشل کے ذریعہ باہر کردیا گیا۔جی ایس ٹی بل کو منظور کرنے کے ئلے اسمبلی کا خصوص اجلاس طلب کیا گیا تھا۔ نائب وزیر اعلی منیش سسودیا دہلی کے اسپتالوں میں دوائیوں کی فراہمی کے سلسلے میں بیان دے رہے تھے ۔ مسٹر مشرا اس دوران ہاتھ میں ایک بینر لے کر کھڑے ہوگئے ۔ جس پر لکھا تھا کہ اروند کیجریوال اور ستیندر جین کے بدعنوانی ، حوالہ کاروبار ، کالا دھن ، غیر ملکی سفر اور رشتہ داروں کو فائدہ پہنچانے کے معاملے میں خصوصی اجلاس کا انعقاد عوام کے درمیان رام لیلا میدان میں کیا جائے ۔ عام آدمی پارٹی کے ممبران اسمبلی نے ایوان میں ان سے ہاتھا پائی کی اوراسپیکر رام نواس گوئل نے مسٹر مشرا کو ایوان کے باہر کرنے کے لئے مارشل کو حکم دیا۔ خیال رہے کہ وزیر اعلی اروند کیجریول اور وزیر صحت ستیندر جین پر بدعنوانی کا الزام لگانے پر مسٹر مشرا کو کابینہ سے ہٹانے کے ساتھ ہی پارٹی سے بھی معطل کردیا گیا تھا ۔ مسٹر مشرا نے حال ہی میں تین سوکروڑ روپے کے دوا گھپلے کا الزام لگایا تھا۔مسٹر مشرا نے ایوان سے نکالے جانے کے بعد کہا کہ میں نے کل ہی اسمبلی اسپیکر کو خط لکھ کر پانچ منٹ کا وقت مانگا تھا۔ میرے ساتھ مدن لال اور امانت اللہ خان سمیت کئی ممبران اسمبلی نے مار پیٹ کی ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ممبران اسمبلی نے مسٹر سسودیا کے اشارے پر مار پیٹ کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تین جون کو وہ ان ثبوتوں کی نمائش کانسٹی ٹیوشن کلب میں لگائیں گے ۔ جس میں حال ہی میں عام کئے جانے والے مختلف گھپلوں کے مبینہ دستاویزات کو نمائش کے لئے رکھا جائے گا۔