نئی دہلی ۔ 6 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان کے ایک اور سب سے بہترین آل راونڈر کپل دیو سچن تنڈولکر کیلئے بحیثیت کوچ مایوس کن شخصیت رہے ہیں اور سابق ماسٹر بلاسٹر سچن تنڈولکر اپنی کتاب میں یہ انکشاف کیا ہے۔ سچن تنڈولکر نے اپنی کتاب ’’پلینگ اٹ مائی وے‘‘ میں لکھا ہیکہ کپل دیو دورہ آسٹریلیا کے موقع پر ٹیم کی حکمت عملی میں کبھی متحرک نہیں رہے اور نہ ہی تبادلہ خیال کیا۔ سچن تنڈولکر نے اپنی کتاب میں لکھا ہیکہ ہندوستان نے جب نومبر 1999ء اور جنوری 2000ء میں آسٹریلیا کا دورہ کیا تھا تب کپل دیو سے انہیں کافی امیدیں وابستہ تھیں تاہم وہ توقعات میں پورا نہیں اترے۔ سچن تنڈولکر نے لکھا ہیکہ دوسری مرتبہ جب وہ ٹیم کے کپتان تھے تو ان کی قیادت کے دوران کپل دیو ٹیم کے کوچ تھے۔ کپل دیو ہندوستان کیلئے ایک بہترین آل راونڈر رہے ہیں لیکن بحیثیت کوچ انہوں نے مایوس کیا۔ آسٹریلیا کے دورہ پر کپل دیو سے کافی امیدیں وابستہ تھیں اور مجھے امید تھی کہ ہندوستان کے سب سے بہترین آل راونڈر آسٹریلیا کے خلاف سخت چیلنجس کیلئے حکمت عملی کے ساتھ آگے آئیں گے لیکن ٹیم کیلئے ان کا کردار محدود تھا اور حالات کو کھلاڑیوں اور کپتان پر چھوڑ دیا تھا۔ سچن تنڈولکر نے 1997ء کی شارجہ سیریز کا حوالہ دیتے ہوئے بھی لکھا ہیکہ اس سیریز کے دوران رابن سنگھ کو ترقی دیتے ہوئے نمبر 3 پر بیٹنگ کیلئے روانہ کیا گیا تھا تاہم رابن سنگھ ناکام ہوئے جس کی وجہ سے میڈیا کی شدید تنقید برداشت کرنی پڑی۔ 14 ڈسمبر کو پاکستان کے خلاف مقابلہ میرے لئے اہمیت کا حامل رہا اور میں اس ٹورنمنٹ میں نمبر 4 پر بیٹنگ کررہا تھا۔ اننگز کا آغاز سورو گنگولی اور نوجوت سنگھ سدھو کررہے تھے لیکن سدھو کے جلد آوٹ ہونے کے بعد رنز اسکور کرنے کی رفتار بڑھانے کیلئے رابن سنگھ کو نمبر 3 پر روانہ کیا تھا تاہم وہ ناکام ہوئے اور مجھے تنقید برداشت کرنی پڑی۔