سڈنی۔ 24 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) آسٹریلین کے سابق کپتان ایان چیپل نے اپنے اس احساس کا اظہار کیا ہے کہ مہندر سنگھ دھونی محدود اور اس کے فارمیٹ میں ہندوستانی ٹیم کے کپتان کے طور پر وقت سے زائد عرصہ تک برقرار ہیں جس سے ہندوستانی ٹیم پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ چیپل نے ای ایس پی این کرکٹ اِنفو‘‘ کیلئے اپنے کالم لکھا میں کہ ’’کسی کامیاب کپتان کیلئے ایک رجحان یہ بھی ہوتا ہے کہ وہ اپنے ہٹائے جانے تک انتظار نہ کرے بلکہ اس بارے میں محتاط و چوکس رہے۔ کپتانوں کو وقت کے مطابق استعمال کیا جاتا ہے اور ٹیم کی کارکردگی کے مطابق ٹیم میں ان کا اثر و رسوخ نہ ہونے کی حد تک گھٹتا جاتا ہے یا پھر ان برقرار ٹیم کو بری طرح متاثر کرتی ہے‘‘۔ انہوں نے مزید لکھا کہ ’’دھونی کچھ وقت پہلے ہی موخرالذکر مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں۔ ہندوستان کی موجودہ ٹیم کو فی الحال نئے نظریات اور طریقوں کے علاوہ ایک نئے جوش و طاقت کی سخت ضرورت ہے کیونکہ حریف ٹیم (آسٹریلیا) ونڈے انٹرنیشنل میچوں کی 4 اننگز میں تقریباً 1300 رنز بنا چکی۔ یہ سب کچھ مسطح میچوں یا ناقص بولنگ کی وجہ سے ہی نہیں ہوا ہے‘‘۔ چیپل نے اس احساس کا اظہار بھی کیا کہ ویراٹ کوہلی اپنی ٹیم کو ایک نیا اندازِ فکر دے سکتے ہیں جیسا کہ وہ ٹسٹ فارمیٹ میں اس کا ثبوت پیش کرچکے ہیں۔ چیپل نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ ہندوستان کے پاس کوئی متبادل نہیں ہے ۔ ویراٹ کوہلی خود کو ایک جارحانہ ٹیم لیڈر کی حیثیت سے منوا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھونی نے ایک بہتر کپتان کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری کا آغاز کیا تھا اور تمام فارمس میں اپنے وسیع تجربہ کی بنیاد پر کامیابی دلائی تاہم وقت گذرنے کے بعد بھی کپتانی پر برقرار رہنا ٹیم پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔