ریو ڈی جنیرو ، 2 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) کویت کے لیجنڈ شوٹر فہد الدیہانی نے ریو اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں اپنے ملک کے بجائے اولمپکس کا پرچم‘ اٹھانے سے انکار کردیا ہے۔ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی)، فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا اور دیگر اداروں نے کھیل کی سرگرمیوں میں حکومتی مداخلت کی وجہ سے کویت کی رکنیت معطل کررکھی ہے جس کی وجہ سے کویت کے اتھلیٹ ریو اولمپکس میں آزاد حیثیت سے حصہ لینے پر مجبور ہیں۔ فرانسیسی خبر رساں ادارہ ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق آئی او سی نے فہد الدیہانی سے درخواست کی تھی کہ وہ افتتاحی تقریب میں اولمپکس پرچم تھام کر مارچ پاسٹ کریں لیکن کویتی آرمی کے افسر نے اس پیشکش کو ٹھکرادیا۔ فہد نے کہا کہ ’’میں فوجی ہوں اور صرف کویت کا پرچم تھاموں گا، میں اولمپکس کا جھنڈا نہیں اٹھاسکتا‘‘۔ اطلاعات کے مطابق فہد اور دیگر 7 اتھلیٹس نے آزاد کھلاڑیوں کی حیثیت سے اولمپکس میں شرکت کرنے سے انکار کردیا ہے۔ آئی او سی اور کویت کے درمیان حالیہ تنازعہ نے اس خلیجی ملک کی حکومت کو ناراض کردیا ہے اور اس نے سوئٹزرلینڈ کی عدالت میں رکنیت معطل کرنے پر آئی او سی پر ایک ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ کردیا ہے۔ کویتی وزیر اطلاعات ونوجوانان شیخ سلمان الحمود الصباح نے آئی او سی کی جانب سے کویت پر پابندی کو غیر منصفانہ قرار دیا ہے۔ کویتی پارلیمنٹ نے اپنے متنازعہ اسپورٹس قوانین میں جون میں ترمیم کی تھی۔ تاہم پھر بھی حکومت کو کھیلوں کی فیڈریشنز اور اسوسی ایشنز کو تحلیل کرنے کے اختیارات حاصل ہیں۔ کویت اولمپک کمیٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ریو اولمپکس میں کویت کی نمائندگی یقینی بنانے کیلئے مذاکرات شروع کرے۔ ریو اولمپکس میں کویت کے 8 اتھلیٹس کو حصہ لینا ہے جن میں 6 شوٹرز ایک شمشیر زن اور ایک تیراک شامل ہیں۔ فہد الدیہانی کویت کے کیلئے اولمپکس میڈل جیتنے والے واحد اتھلیٹ ہیں جنہوں نے 2000ء کے سڈنی اولمپکس اور 2012ء کے لندن اولمپکس میں شوٹنگ مقابلوں میں برونز میڈلز جیتے تھے۔ اولمپکس اور پیرالمپکس 2016ء کے مقابلے برازیل کے دارالحکومت ریو ڈی جنیرو میں 5 اگست 2016ء کو شروع ہو کر 21 اگست 2016ء کو ختم ہوں گے۔ ریو اولمپکس 2016ء میں مختلف ممالک کی ریکارڈ 206 نیشنل اولمپک کمیٹیوں کے 10ہزار 500 سے زائد اتھلیٹس حصہ لیں گے۔