کویت سٹی۔یکم مارچ ( سیاست ڈاٹ کام) کویت کے عہدیدار’’جہادی جان‘‘ کے کئی رشتہ داروں پر گہری نگرانی رکھے ہوئے ہیں جو خلیجی امارات میں مقیم اور برسرکار ہیں ۔ دولت اسلامیہ کے جلاد کی یہیں پیدائش ہوئی تھی ۔ اخباری اطلاعات کے بموجب محمد ایموازی یہیں پیدا ہوا تھا ۔ اسے عسکریت پسند قرار دیا گیا ہے اور اس نے کم ازکم 5مغربی یرغمالوں کے سرقلم کئے ہیں ۔ وہ کویت میں برسرکار تھا اور اسی کی طرح کئی برطانوی شہری کویت میں ملازمت کرتے ہیں ۔ روزنامہ ’’القباس ‘‘ کی خبر کے بموجب صیانتی محکموں نے 24گھنٹے ان کی نگرانی کے انتظامات کئے ہیں ۔ باخبر ذرائع کے حوالہ سے روزنامہ نے خبر دی ہے کہ جہادی جان کے تمام رشتہ دار کویت میں زیرنگرانی ہیں تاہم اُس نے ایموازی کے رشتہ داروں کی تعداد کا انکشاف نہیں کیا ۔ عہدیدار بھی اس مسئلہ پر گہری خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں
۔ روزنامہ ’’الرائے ‘‘ نے صیانتی ذرائع کے حوالے سے خبر شائع کی ہے کہ ایموازی کے والد جسیم عبدالکریم بھی برطانوی شہری ہے اور فی الحال کویت میں مقیم ہیں ۔ امکان ہے کہ عہدیدار انہیں طلب کریں گے ۔ ایموازی کویت کا کئی مرتبہ دورہ کرچکاہے جن میں سے آخری دورے 18جنوری اور 26اپریل 2010ء ہوئے تھے ۔ وہ برطانوی پاسپورٹ پر متحد عرب امارات پہنچا تھا تاکہ کویتی داخلہ ویزا حاصل کرسکے ۔ ایک سال بعد اس کا کویت میں داخلہ ممنوع قرار دیا گیا کیونکہ برطانیہ میں حملوں کی بناء پر اُس کا نام زیرتفتیش ملزمین میں شامل کیا گیا تھا ۔ وہ کچھ عرصہ تک کویت میں مقیم رہا ۔ خلیجی امارات میں لاکھوں بے وطن مقیم ہیں جنہیں بدوکہا جاتا ہے ۔ ایموازی کا خاندان عراقی نژاد ہیں اور اُن چند افراد میں شامل تھا جنہوں نے ویزا کی درخواست دی تھی لیکن ان کا نام امکانی شہریوں کی فہرست سے خارج کردیا گیا ۔