کوہیر میں ایم پی ٹی سیز کے 75امیدوار

کوہیر۔2اپریل( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) کوہیر منڈل کے ایم پی ٹی سی انتخابات میں تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان سخت مقابلہ ہے ۔منڈل کی جملہ آبادی 41ہزار سے زائد ہے ۔ 16 ایم پی ٹی سیز کیلئے 75 امیدوار میدان میں ہیں ۔ اسطرح زیڈ پی ٹی سی کے جملہ 6امیدواروں میں ایک مسلم خاتون ہیں جس کیلئے 6اپریل کو رائے دہی ہوگی ۔ انتخابی ماحول دن بدن شدت اختیار کرتا جارہا ہے ۔ ہر امیدوار اپنی کامیابی کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں ۔ رائے دہندوں کو راغب کرنے نت نئے طریقہ استعمال کررہے ہیں ۔ کوہیر میں کانگریس پارٹی کو سخت مقابلہ درپیش ہے ۔ برسراقتدار پارٹی نے اپنی کامیابی کو یقینی بنانے کیلئے حسب منشاء حدبندی کرلی ہے جس کے سبب مسلمانوں میں بے چینی دیکھی جارہی ہے ۔ سابق ریاستی وزیر محمد فرید الدین و دیگر کانگریس پارٹی قائدین نے حلقہ اسمبلی ظہیرآباد میں کوہیر کوکانگریس ایک مضبوط قلعہ میں تبدیل کرنے میں اہم رول ادا کیا ہے لیکن آج کل کی سیاست اس کو کمزور کرنے میں مصروف ہے ۔ اس طرح تلگودیشم پارٹی بھی اپنی موجودگی کو برقرار رکھنے کیلئے سخت جدوجہد کررہی ہے ۔ چند دن پہلے تلگودیشم کے کئی قائدین و کارکن کے علاوہ دیگر افراد ٹی آر ایس میں شال ہوئے ہیں ۔ جملہ 16ایم پی ٹی سی میں کوہیر ٹاؤن میں 4 ایم پی ٹی سی ہیں ۔ 3ایس سی اور ایک بی سی کیلئے مختص کیا گیا ہے ۔ جس کے سبب مسلمانوں میں مایوسی دیکھی جارہی ہے ۔ کوہیر ٹاؤن میں گرام پنچایت میں 9500 ووٹرس ہیں جس میں 6500 مسلم ووٹرس ہیں ۔ کوہیر ایم پی ٹی سی وارڈ نمبر ایک سے 17امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے ۔ وہاں پر کانگریس پارٹی امیدوار کو ایم آئی ایم امیدوار سے سخت مقابلہ ہے ۔ وارڈ نمبر ایک میں بی سی ہونے کی وجہ سے تلگودیشم ‘ٹی آر ایس ‘آزاد امیدوار میدان میں ہیں اور اسی طرح وارڈ نمبر 2سے 15امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے ۔ وارڈ نمبر 3میں 5امیدوار میدان میں ہیں ۔ وارڈ نمبر 4سے 5امیدوار میدان میں ہیں ۔ موضع دیگوال میں 5امیدوار ‘ موضع کتور خانہ پور سے دو امیدوار ‘ موذع گرجواڑہ میں 4امیدوار موضع کوئین میں 6امیدوار ‘ موضع ماچہ ریڈی پلی 3امیدوار ‘موضع بلل پور 8امیدوار ‘ موضع مینارپلی میں 5‘ موضع پچارا گڑ 4امیدوار انتخابی میدان میں ہیں ۔ اس طرح کوہیر منڈل کے 16 ایم پی ٹی سیز نشستوں کیلئے کانگریس پارٹی تلگودیشم ٹی ‘ ٹی آر ایس ‘ سی پی ایم ‘ ایم آئی ایم ‘ بی جے پی کے علاوہ بی ایس پی بھی انتخابی میدان میں ہیں ۔