کوہلی کیخلاف انگلینڈ نے نفسیاتی حربے شروع کردئے

لندن۔7 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام)ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویراٹ کوہلی نے انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹسٹ میں 149 اور 51 رنز کی اننگز کھیل کر خود کو ایک مرتبہ پھر عصر حاضر کا بہترین بیٹسمین ثابت کردیا ہے۔ وہ مہمان ٹیم کو ایجبسٹن ٹسٹ میں کامیابی نہ دلاسکے لیکن سیریز میں ان کے آغاز نے انگلش کیمپ کو چوکنا کردیا ہے۔ میزبان ٹیم مینجمنٹ نے ان کے ساتھ نفسیاتی کھیل کھیلنا شروع کردیا ہے۔ انگلش کوچ ٹریور بیلس نے کہا ہے کہ کوہلی کو دباؤ میں لانے کیلئے ہمیں ہندوستانی ٹیم کے دیگر بیٹسمینوں کو نشانہ پر رکھنا ہے۔ ایجبسٹن میں ہم نے دیکھا کہ بیٹسمین مشکلات میں رہے۔ یہاں تک کوہلی بھی اننگز کے ابتدائی حصے میں پریشان دکھائی دیے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان دوسرا ٹسٹ جمعرات کو شروع ہوگا اور اس ضمن میں انگلش کو بیلس نے کہا کہ یہ بات ہمارے لیے نئی نہیں ہوگی، ہمیں انگلش ٹیم میں بھی ایسے ہی حالات کا سامنا ہے، کئی ایسے پلیئرز ٹیم میں موجود ہیں جن کی جگہ پکی نہیں، ان کی موجودگی میں جو روٹ اور جونی بیئرسٹو پر اضافی دبائو رہتا ہے۔ کوچ نے اعتراف کیا کہ مہمان ٹیم کی بیٹنگ بہت اچھی ہے، وہ اپنی غلطیوں سے سبق سیکھ کر سوئنگ ہوتی گیندوں سے نمٹنے کی کمزوری پر قابو پانے کی کوشش میں مصروف ہوں جبکہ ہم اسپن بولنگ کیخلاف بہتر کھیل پیش کرنے کے جتن کررہے ہیں۔ دوسری جانب انگلش فاسٹ بولر جیمز اینڈرسن نے دعویٰ کیا ہے کہ کوہلی ناقابل تسخیر نہیں اگر ایجبسٹن میں ہماری سلپ کیچنگ اچھی ہوتی تو انہیں قابو کرلیتے۔ خیال رہے کہ پہلی اننگز میں 21 اور پھر 51 رنز پر سلپ میں ڈیوڈ ملان نے کوہلی کے کیچز چھوڑے تھے۔دریں اثنائہندوستانی سابق کپتان سنیل گواسکر انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹسٹ سے قبل ہندوستانی بیٹسمینوں کو آرام کروانے کے فیصلے پر شدید ناراض ہیں، جنہوں نے ٹیم انتظامیہ کے فیصلوں پر کئی سوالات کھڑے کر دیئے ہیں۔ سنیل گواسکر نے کہا کہ بیرون ملک ٹسٹ سیریز جیتنے کیلئے مشق کی بہت زیادہ ضرورت ہوتی ہے لیکن کیا بڑے مقابلے سے قبل ایسیکس کیخلاف تین روزہ میچ کافی تھا اور رواں سال کے آغاز میں جنوبی افریقہ کے خلاف ناکامی کے بعد بھی ٹیم انتظامیہ نے کوئی سبق نہیں سیکھا؟ انہوں نے مزید کہا کہ میچ پریکٹس کے بجائے ٹیم انتظامیہ نے روایتی ٹریننگ کو ترجیح دی جس کا نتیجہ سامنے آ چکا ہے۔ گواسکر کے بموجب انگلینڈکیخلاف اہم مقابلے سے قبل ایسیکس کیخلاف میچ کو تین روزہ کروایا گیا اور کھلاڑی پانچ روز تک آرام کرتے رہے جس سے فائدہ کے بجائے ٹیم کو نقصان ہوا ہے۔کپتان کوہلی انتہائی باصلاحیت کھلاڑی ہیں جو پندرہ دن آرام کرنے کے بعد اگلے دن سنچری بنا سکتے ہیں لیکن کپتان کوہلی اور ٹیم انتظامیہ کو یہ بات سمجھنی ہوگی کہ دوسرے بیٹسمینوں کو مشق کی ضرورت تھی۔ سیریز کی ابتداء میں کوئی بھی ٹیم آرام کی متحمل نہیں ہو سکتی کیونکہ ونڈے سیریز کے بعدپہلے ٹسٹ تک 14دنوں کے دوران صرف ایک ٹور مقابلہ کھیلا گیا۔