کوہلی کو آج اشون کی ٹیم پنجاب کا سامنا

موہالی/ ممبئی۔12 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی کرکٹ ٹیم کو کئی ایک شاندار فتوحات دلوانے والے کپتان ویراٹ کوہلی آئی پی ایل کے رواں سیزن میں اپنی ٹیم رائل چیلنجرس بنگلور کو ہنوز کوئی کامیابی نہیں دلوا پائے ہیں جس سے ان پر اور ان کی قیادت پر شدید تنقید کی جارہی ہے اور وہ کل یہاں کنگس الیون پنجاب کے خلاف کھیلے جانے والے مقابلے میں پہلی کامیابی حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہوں گے۔ آر سی بی کے لیے کوئی بھی قدم صحیح سمت نہیں اٹھ رہا ہے کیوں کہ کبھی اس کے بیٹسمین ناکام ہورہے ہیں تو کبھی اس کے بولر مہنگے ثابت ہورہے ہیں تو پھر کبھی دونوں شعبوں میں بہتری دکھائی دینے کے فوراً بعد فیلڈروں کی جانب سے مایوس کن مظاہرے ہورہے ہیں۔ کوہلی جنہیں رواں ہفتے وسڈن کرکٹ آف دی ایئر کے ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ہے اور وہ امید کررہے ہیں کہ یہ ایوارڈ سے آئی پی ایل میں ان کی ٹیم کی قسمت بھی بدلے گی۔ آر سی بی کے بولروں نے سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف 232 رنز دیئے تو حریف اوپنروں ڈیوڈ وارنر اور جانی بیرسٹو نے سنچریاں بنائیں جس کے بعد بیٹنگ شعبہ بھی انتہائی ناکام ہوا اور 113 رنز پر ٹیم ڈھیر ہوکر 118 رنز کی شکست برداشت کی۔ کولکتہ نائٹ رائڈرس کے خلاف اے بی ڈیویلیئرس اور کوہلی نے بالترتیب 63 اور 84 رنز بنائے اور ٹیم نے 205 رنز کا ہمالیائی اسکور کھڑا کیا تھا لیکن اس مقابلے میں بولنگ شعبہ پھر ناکام ہوا اور اس ہمالیائی اسکور کا بھی وہ دفاع نہیں کرپایا ۔ اس مقابلہ میں رسل نے 13 گیندوں میں ناقابل 48 رنز اسکور کرتے ہوئے غیر یقینی کامیابی دلوائی۔ دوسری جانب کنگس الیون پنجاب نے 7 مقابلوں میں 4 فتوحات حاصل کرتے ہوئے ٹورنمنٹ کے دوسرے مرحلہ میں اپنی رسائی کے امکانات کو مستحکم کرلیا ہے۔ لیکن گزشتہ مقابلہ میں ممبئی کے خلاف پنجاب کی ٹیم 197 رنز کا دفاع کرنے میں ناکام رہی۔ کل دن کا پہلا مقابلہ ممبئی انڈینس اور راجستھان رائلس کے درمیان کھیلا جائے گا۔ ممبئی کے لیے کپتان روہت شرما کی صحتیابی کے بعد واپسی خوش آئند ہے کیوں کہ گزشتہ مقابلہ میں وہ پیر کی تکلیف کی وجہ سے شرکت نہیں کر پارہے تھے۔ ممبئی کے لیے پھر ایک مرتبہ 22 سالہ نوجوان بولر الزاری جوزف توجہ کا مرکز ہوں گے جنہوں نے اپنے آئی پی ایل کیریئر کے آغاز پر ہی سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف 12 رنز دے کر 6 وکٹیں حاصل کیں جو کہ آئی پی ایل کی تاریخ کا سب سے بہترین مظاہرہ ہے۔ دوسری جانب راجستھان کے لیے بولنگ اور بیٹنگ دونوں شعبوں میں مسائل ہیں جبکہ مجموعی طور پر ٹیم کے مظاہروں میں استقلال کا فقدان ہے۔ بین اسٹوکس کے علاوہ ٹیم میں کوئی ہمالیائی چھکے مارنے کے لیے کوئی خاص بیٹسمین موجود نہیں ہیں۔