فتح اللہ ، 15 جون (سیاست ڈاٹ کام) اپنے پیشرو مہندر سنگھ دھونی کے موقف سے انحراف میں ہندوستانی ٹسٹ کیپٹن ویراٹ کوہلی نے کہا ہے کہ وہ متنازعہ ’ڈیسیشن ریویو سسٹم (ڈی آر ایس) پر عمل آوری کے بارے میں اپنے ٹیم ساتھیوں کے ساتھ تبادلہ خیال کے معاملے میں کھلا ذہن رکھتے ہیں۔ جہاں دھونی نے ہمیشہ یہی کہا کہ ڈی آر ایس نقائص سے پاک نہیں اور اس میں ہنوز قابل لحاظ اَپ گریڈیشن درکار ہے، وہیں کوہلی کا احساس ہے کہ اس پیچیدہ سسٹم پر کم از کم غور تو کیا جاسکتا ہے۔ ’’آپ کو مل بیٹھ کر تجزیہ کرنا اور بولروں سے معلوم کرنا پڑے گا کہ وہ کیا محسوس کرتے ہیں۔ بیٹسمنوں سے بھی پوچھیں کہ اس تعلق سے ان کی رائے کیا ہے۔ ہم اس میچ (فتح اللہ ٹسٹ) میں فی الواقعی بہت کم وقت تیاری کے ساتھ شریک ہوگئے۔ لہذا اب جبکہ ہمارے پاس معقول وقت ہے، مجھے یقین ہے یہ تبادلہ خیال ضرور ہوگا۔‘‘ کوہلی کا موقف بی سی سی آئی کے ڈی آر ایس کو قبول کرنے سے اٹل انکار سے بالکلیہ میل نہیں کھاتا، جیسا کہ این سرینواسن جب اس کے صدر تھے تب بعض ٹسٹ کھیلنے والے اقوام مثلاً آسٹریلیا، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ پہلے ہی یہ سسٹم کا استعمال شروع کرچکے تھے اور پھر آئی سی سی نے چاہا کہ اس کا پُراستقلال استعمال ہو لیکن وہ کوئی بھی بورڈ ممبر کو اس کی قبولیت کیلئے مجبور نہیں کرپائے۔