کوڑنگل میں اردو میڈیم کالجس کا قیام ناگزیر

کوڑنگل /5 اکٹوبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) حلقہ اسمبلی کوڑنگل کے بیشتر منڈلس میں اردو میڈیم جونئیر کالجس کی عدم سہولت سے مفلوک الحال طلباء و طالبات کی کثیر تعداد بتدریج ترک تعلیم پر مجبور وہر رہی ہے ۔ کوڑنگل کے بشیتر منڈلس میں حکومت کی جانب سے قائم کردہ اردو میڈیم مدارس تحتانیہ ، وسطانیہ اور فوقانیہ میں ہر سال قابل لحاظ طلباء و طالبات کامیاب ہو رہے ہیں مگر ایس ایس سی اردو میڈیم سے کامیاب ہونے کے بعد جونئیر کالج کی سہولت نہ ہونے سے بیشتر مفلوک الحاج طلباء و طلبات اعلی تعلیم کے حصول سے قاصر ہیں ۔ یہ بات یہاں قابل ذکر ہے کہ دیہی طالبات کو کثیر تعداد اردو ذریعہ تعلیم سے تعلیم حاصل کرنے کی خواہاں ہے ۔ دیگر مقامات پر جاکر تعلیم حاصل کرنا ان کے بس کی بات نہیں ہے ۔ مستقر مدور منڈل پر اردو میڈیم مدرسہ فوقانیہ قائم ہے ۔ مگر دسویں جماعت کامیاب کرنے کے بعد انٹرمیڈیم کیلئے موقع نہیں ہے ۔ انہیں کوڑنگل ، کوسگی یا محبوب نگر جانا پڑتا ہے ۔ مدور میں موجودہ طور پر گذشتہ سالوں میں دسویں جماعت اردو میڈیم سے کامیاب شدہ تقریباً سو طالبات موجود ہیں ۔ دورے پلی ، ٹرخنتہ پلیلہ ، بونیڑ اور رنیوٹلہ دیہاتوں میں اردو مدارس موجود ہیں ۔ مذکورہ طلباء و طالبات تحتانوی تعلیم کی تکمیل پر مدور پہونچ کر دسویں جماعت میں تعلیم حاصل کرتے ہیں ۔ مزید اعلی تعلیم کیلئے عدم سہولت کی بناترک تعلیم کر رہے ہیں ۔ دیگر مقامات کو جاکر تعلیم حاصل کرنے سے قاصر ہیں ۔ طلباء و طالبات کا مطالبہ ہے کہ مدور مستقر پر قائم جونیئر کالج میں اردو کلاسیس کا بھی انتظام کیا جائے ۔ اولیائے طلباء عہدیداران تعلیمات سے پرزور مطالبہ کر رہے ہیں کہ مدور ، دولت آباد اور بمرس پیٹ منڈلس ہیڈ کوارٹر پر اردو میڈیم جونئیر کالج کا قیام عمل میں لاتے ہوئے انہیں ممنوں و مشکور ہونے کا موقع عنایت فرمائیں ۔