کولکتہ بمقابلہ چینائی، آج چمپیئنس لیگ کا افتتاحی مقابلہ

حیدرآباد ۔ 16 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) اعلیٰ معیار کے چند اہم کھلاڑیوں کی عدم موجودگی کے باوجود آئی پی ایل کی چمپیئن ٹیم کولکتہ نائیٹ رائیڈرس چمپیئنس لیگ کے افتتاحی مقابلہ میں طاقتور تصور کی جانے والی ٹیم چینائی سوپرکنگس کے خلاف گروپ اے کے افتتاحی مقابلہ کیلئے بالکل تیار ہیں۔ رواں برس ٹوئنٹی 20 ٹورنمنٹ میں کے کے آر نے بہترین مظاہرہ کرتے ہوئے خود کو خطاب کی دعویدار ٹیموں میں سرفہرست کرلیا ہے لیکن اسے زخمی کریس لین اور مرنی مرکل کے علاوہ بنگلہ دیش کے آل راونڈر شکیب الحسن کی خدمات دستیاب نہیں ہیں کیونکہ پابندی کی وجہ سے بائیں ہاتھ کے آل راونڈر شکیب کو بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ سے ٹورنمنٹ میں شرکت کی اجازت نہیں ملی ہے۔ گوتم گمبھیر کی زیرقیادت کولکتہ نائیٹ رائیڈرس کی ٹیم کا چمپیئنس لیگ میں مظاہرہ قابل ستائش نہیں ہیں،

کیونکہ 2011ء میں اسے گروپ مرحلہ میں ہی باہر ہونا پڑا تھا جبکہ 2012ء میں وہ ابتدائی مرحلہ سے آگے نہیں بڑھ پائی تھی۔ اس ضمن میں اظہارخیال کرتے ہوئے گوتم گمبھیر نے کہا کہ چمپیئنس لیگ میں ہمارے ریکارڈ بہتر نہیں ہیں لیکن امید ہیکہ اس مرتبہ ہم اپنے ریکارڈس کو بہتر بنانے کے چمپیئنس لیگ ٹوئنٹی 20 ٹورنمنٹ میں ہم نے ہنوز خطاب حاصل نہیں کیا ہے لیکن امید ہیکہ اس مرتبہ ٹیم اپنے ریکارڈ کو بہتر کرلے گی۔ گوتم گمبھیر کے علاوہ جنوبی افریقہ کے آل راونڈر جیک کیالیس، انفام اوپنر رابن اتھپا اور یوسف پٹھان ٹیم کیلئے کلیدی کھلاڑی ہوں گے۔ گمبھیر نے یہاں حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل میدان میں پریکٹس سیشن کے بعد اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم کو اس مرتبہ مرکل، لین اور شکیب کی خدمات دستیاب نہیں ہیں اور ٹیم یقینا ان باصلاحیت کھلاڑیوں کی کمی کو محسوس کرے گی۔ گمبھیر کے بموجب خصوصاً شکیب الحسن غیرمعمولی مظاہرہ کرنے والے کھلاڑی ہیں، جن کی کمی ٹیم کو محسوس ہوگی لیکن ساتھ ہی نوجوان کھلاڑیوں کیلئے یہ بہترین موقع ہے کہ وہ اپنی اہمیت ثابت کریں۔ کپتان نے مزید کہا کہ یہ مظاہرے ان کیلئے آئندہ آئی پی ایل میں بھی سودمند ثابت ہوسکتے ہیں کیونکہ ہمارے پاس بڑی تعداد میں کھلاڑی موجود ہیں جن میں بہتر مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں پر مشتمل قطعی 11 کھلاڑیوں کی ٹیم منتخب کی جاتی ہیں۔ کولکتہ نے چمپیئنس لیگ میں بہتر نتائج کیلئے سخت محنت کی ہے،

جس کیلئے انہوں نے یہاں حیدرآباد الیونس کے خلاف ایک پریکٹس مقابلہ بھی کھیلا جس کا خصوصاً کیالیس نے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے 58 رنز اسکور کئے۔ کیالیس نے 43 گیندوں میں 3 چوکوں اور 4 چھکوں کی مدد سے یہ نصف سنچریاں اسکور کی۔ دوسری جانب 2010ء کی چمپیئن چنائی کی قیادت مہندر سنگھ دھونی کررہے ہیں۔ ہندوستانی ٹیم کے کپتان دھونی کی قیادت میں چنائی نے بڑی مشکل سے کوئی غلطی کی ہے۔ دھونی نے گذشتہ روز یہاں میڈیا نمائندوں سے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس بہتر کھلاڑی موجود ہیں جوکہ ہمیں ایک مضبوط ٹیم فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیم میں موجود تقریباً ہر کھلاڑی بین الاقوامی کرکٹ کا تجربہ بھی ہے۔ نیز حالیہ دنوں میں تقریباً ہر کھلاڑی نے رنز اسکور کئے ہیں جس کا چمپیئنس لیگ میں چنائی کو فائدہ ہوگا۔ چنائی میں سریش رائنا ، اشون ، جڈیجہ اور فاف ڈوپلیسی اہم کھلاڑی ہوں گے۔