ابوظہبی 28 ٖ؍ اپریل (سیاست ڈاٹ کام) کپتان گوتم گھمبیر کے ناقص فام سے پریشان کولکتہ نائیٹ رائیڈرس کل یہاں کھیلے جانے والے آئی پی ایل مقابلے میں راجستھان ن رائیلس کے خلاف ایک بہتر مظاہرہ کے لئے پر عزم ہے ۔ کولکتہ کو بیٹنگ شعبہ میں مسائل کا سامنا ہے کیونکہ 4 مقابلوں میں گوتم گھمبیر 3 مرتبہ کوئی رن بنا ئے ہی پویلین لوٹ گئے ۔ جبکہ کنگس الیون پنجاب کے خلاف جہاں کولکتہ کو ایک آسان نشانے کے تعاقب میں 23 رنز کی شکست ہوئی تھی اس مقابلے میں بھی گھمبیر نے صرف ایک رن ہی اسکور کیا تھا ۔ 2012 کے سیزن میں کے کے آر نے ایک طاقتور بیٹنگ شعبہ کے طور پر خود کو منوایا تھا لیکن اس مرتبہ سوائے جیک کالیس اور منیش پانڈے کے علاوہ کسی دوسرے بیٹسمین کے مظاہروں میں استقلال نہیں ہے۔ آئی پی ایل کے رواں 7 ویں سیزن کے افتتاحی مقابلے میں دفاعی چمپین ممبئی انڈینس کے خلاف شاندار آغاز کرنے کے بعد کے کے آر بحیثیت ٹیم بہتر مظاہرہ کرنے میں ناکام ہے ۔ جبکہ ایک غیر معمولی کیچ کوپکڑتے ہوئے اے بی ڈی ویلرس کو آوٹ کرنے کے ضمن میں کے کے آر کے فیلڈر کرس لین کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا ۔ کپتان گوتم گھمبیر کے علاوہ یوسف پٹھان نے بھی 4 مقابلوں میں صرف 17 رنز اسکور کئے ہیں ۔ کے کے آر کوشاں ہے کہ وہ جلد بحیثیت ٹیم ٹورنمنٹ میں واپسی کرلے کیونکہ ٹورنمنٹ ہنوز اپنے ابتدائی مرحلے میں ہے اور جلد از جلد اپنے مسائل پر قابو پالیاجائے ۔ دنیا کے کامیاب ترین اسپنرس تصور کئے جانے والے سنیل نارائن فی الحال ٹورنمنٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز کرلیا ہے اور انہوں نے اپنے نام تا حال 9 وکٹیں درج کرلی ہیں ۔ اور ان کے ہمراہ دیگر بولروں کے مظاہروں نے کولکتہ کو ایک مضبوط بولنگ شعبہ فراہم کر رکھا ہے ۔ کے کے آر کی طرح راجستھان نے بھی رواں سیزن کا کامیابی کے ساتھ آغاز کیا ہے۔ اس کے بعد ٹیم مسائل کا سامنا کر رہی ہے ۔ متواتر 2 مقابلوں میں ناکامی کے بعد راجستھان نے اپنے گذشتہ مقابلے میں بنگلور کو شکست دی ہے ۔ اور اس کامیابی کے بعد وہ کولکتہ نائیٹ رائیڈرس کے 4 نشانات کے ساتھ برابری پر ہے ۔ کولکتہ کی ہی طرح راجستھان کو بھی ٹاپ آرڈس میں ناکامیوں سے مسائل کا سامنا ہے ۔ کیونکہ ابھیشک نیئر اور اجنکیا راہنے جنہوں نے 4 مقابلوں میں شرکت کی تاہم ان چاروں مقابلوں میں یہ ٹیم بہتر شروعات فراہم کرنے میں ناکام ہے ۔ بنگلور کے خلاف گذشتہ مقابلے میں کامیابی سے راجستھان کے کھلاڑیوں کے حوصلے بلند ہیں کیونکہ اس کامیابی میں ٹیم کے کپتان شین واٹسن نے بیٹنگ میں بہتر مظاہرہ کرنے کے علاوہ بولنگ میں بھی وکٹ حاصل کی ہے ۔ راجستھان کی ٹیم کو بولنگ شعبہ میں کوئی بڑا نام موجود نہیں ہے ۔ لیکن اس کے باوجود اس شعبہ نے بہتر مظاہرہ کیا ہے جبکہ گذشتہ مقابلے میں بلند حوصلوں کے حامل ٹیم پنجاب کے خلاف ایک آسان نشانے کو جو کامیاب دفاع کیا گیا ہے وہ قابل ستائش ہے اور کل کولکتہ کے خلاف بھی واٹسن کے بولروں کے مظاہرے توجہ کا مرکز ہوں گے ۔ فاسٹ بولر اجیت بھاٹیہ اور اسپنر کین رچررڈسن کے مظاہروں میں استقلال ہے جبکہ گذشتہ مقابلے میں بنگلور کے خلاف پروین تمبے نے 4 وکٹس حاصل کرتے ہوئے ٹیم کی کامیابی میں کلیدی رول ادا کیا ہے ۔ راجستھان کی ٹیم میں جمس فالکز اور براڈ ہاج موجود تو ہیں لیکن انہوں نے ابھی تک اپنے معیار کے مطابق کوئی مظاہرے نہیں کئے ہیں ۔ کیونکہ فالکز کو تیزی کے ساتھ مقابلے کا رخ بدلنے والا کھلاڑی تصور کیا جاتا ہے جبکہ ہاج کوتیزی کے ساتھ رنز بنا کر اسکور میں اضافہ اور نشانے کے تعاقب کو آسان کرنے والا کھلاڑی مانا جاتا ہے لیکن ان کھلاڑیوں نے ابتدائی مقابلوں میں اپنی شناخت کے مطابق کوئی مظاہرہ نہیں کیا ہے ۔