کولکاتا جیت کی راہ پر واپسی کیلئے کوشاں، چینائی سے متواتر مقابلہ

کولکاتا ، 29 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) چینائی سوپر کنگس کے مقابل دو رنز کی تکلیف دہ شکست سے نڈھال کولکاتا نائٹ رائیڈرس چاہیں گے کہ تیزی سے خود کو سنبھال لیں جب اُن کا سامنا وہی حریفوں سے انڈین پریمیر لیگ کے جوابی کرکٹ میچ میں کل یہاں رہے گا۔ سوپر کنگس کے خلاف یہ ناکامی کل رات ہی چینائی میں پیش آئی، اور کولکاتا ٹیم کیلئے کٹھن کام ہوگا کہ اس مایوسی کو پس پشت ڈال کر ٹیبل ٹاپرس کے خلاف واپسی کریں۔ کل رات کے میچ سے قبل نائٹ رائیڈرس نے اپنا گزشتہ مقابلہ بھی سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف ہار دیا تھا۔ پوائنٹس ٹیبل میں نمبر 3 پر موجود ڈیفنڈنگ چمپینس کو تیزی سے سنبھل جانے کی ضرورت ہے قبل اس کے کہ وہ مسابقتی دوڑ سے نکل جائیں۔ اس کے مقابل آئی پی ایل کی نہایت پُراستقلال ٹیموں میں شامل چینائی سوپر کنگس ہوم گراؤنڈ پر لگاتار نو مقابلے جیتنے کے بعد پوری طرح چھانے لگی ہے۔ چاہے یہ مہندر سنگھ دھونی کی شاطرانہ فیلڈ سجاوٹ اور بولنگ تبدیلیوں میں کپتانی کی بات ہو یا سی ایس کے فیلڈروں کی بھرپور مساعی ہو، دو مرتبہ کے ٹائٹل ونرس نے ہر اعتبار سے شاندار کوشش کرتے ہوئے کے کے آر کیخلاف 135 کے چھوٹے ٹارگٹ کا دفاع کرلیا۔

وہ اب یہی کوشش کریں گے اپنی جیت کا سلسلہ جاری رکھیں حالانکہ کلیدی اسپنر روی چندرن اشوین دستیاب نہیں ہوں گے، جو فیلڈنگ کے دوران اپنے بولنگ والے ہاتھ کی درمیانی انگلی زخمی کربیٹھے اور کل رات اپنا اسپل مکمل نہیں کرپائے۔ سوپر کنگس کی لائن اپ میں آخرکار کوئی تبدیلی دیکھنے میں آئے گی کیونکہ لیفٹ آرم اسپنر پون نیگی یا لیگ اسپنر راہول شرما اس خلا کو پورا کرسکتے ہیں۔ دھونی ہوسکتا ہے عرفان پٹھان کو بھی ایشور پانڈے کی جگہ شامل کرسکتے ہیں، جنھوں نے اپنے دو اوورز میں 18 رنز خرچ کئے۔ جہاں اشوین کی کمی کل ایڈن گارڈنس میں شدت سے محسوس کی جائے گی، وہیں اس سے بلاشبہ میزبان ٹیم کے امکانات روشن ہوں گے۔ دوسری طرف نائٹ رائیڈرس کو بیٹنگ کے بارے میں بہت کچھ غورو خوض کرنا ہے، چاہے یہ ترتیب کا معاملہ ہو یا ترکیب کا۔ یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں کہ بولنگ اُن کی بڑی طاقت رہی ہے اور سنیل نرائن کی غیرحاضری میں بھی کے کے آر نے سوپر کنگس کو 134/6 تک محدود رکھتے ہوئے اچھا کام کیا۔ لیکن یہ اُن کی خود کیلئے تباہ کن انداز کی بیٹنگ رہی جس نے ٹارگٹ کے تعاقب کو بگاڑ ڈالا۔

گیندبازی میں اُن کی کاٹ کے علاوہ بیٹسمنوں نے بھی گزشتہ سیزن اچھے تال میل کا مظاہرہ کرتے ہوئے خطابی فتح حاصل کی تھی۔ لیکن روبن اتھپا جو گزشتہ ایڈیشن سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمن رہے، منیش پانڈے، سوریہ کمار یادو، یوسف پٹھان جیسے کھلاڑیوں کو ابھی اپنی اچھی شروعات کو بڑی اننگز میں بدلنا ہے، اور تاحال بیٹنگ کا بڑی حد تک کپتان گوتم گمبھیر پر انحصار ہوا ہے۔ گمبھیر جو تاحال تین ہاف سنچریوں کے ساتھ اپنی ٹیم کے سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمن ہیں، گزشتہ روز صفر پر آؤٹ ہوگئے اور کے کے آر والوں نے اوسط ٹارگٹ کے تعاقب میں میچ ہی ہار دیا۔ نمبر 6 پر کھیلتے ہوئے ریان ٹین ڈسکاٹے نے تعاقب کی قیادت کی مگر انھیں یادو یا پٹھان جیسے ساتھیوں سے معقول مدد نہ ملی، جن کی قطعی گیارہ میں شمولیت بڑی تعجب خیز ہے۔ پٹھان کی بار بار ناکامی کے باوجود کے کے آر مینجمنٹ بڑودہ کے سا کھلاڑی کی حوصلہ افزائی کرتا آرہا ہے، لیکن ابھی تک وہ بس اپنے ماضی کی پرچھائی دکھائی دیئے ہیں۔ ان تمام باتوں سے ہٹ کر جہاں تک موسم کا معاملہ ہے، آنے والے کل بارش پھر ایک بار کھیل بگاڑ سکتی ہے۔ گزشتہ روز بھی موسلادھار بارش اور گرج و چمک کا طوفان دیکھنے میں آیا، اور علاقائی دفتر محکمہ موسمیات نے اگلے 48 گھنٹوں میں مزید بارش کی پیش قیاسی کر رکھی ہے۔