کورٹلہ میں ڈینگو بخار کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ

کورٹلہ /7 اکٹوبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) شہر کورٹلہ میں ڈینگو بخار سے مرنے والے افراد کی تعداد میں اضافہ سے کورٹلہ کے عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ۔ گذشتہ ڈھائی ماہ سے وبائی امراض میں مبتلا افراد دواخانوں کا چکر کاٹ رہے ہیں ۔ پلیٹ لیٹ میں کمی پر خانگی دواخانوں کے ڈاکٹرس مریضوں کو کریم نگر کے سرکاری دواخانہ منتقل کر رہے ہیں ۔ دولتمند افراد خانگی دواخانوں اور غریب افراد سرکاری دواخانہ کریم نگر کا رخ کر رہے ہیں ۔ پلیٹ لیٹ میں کمی پر اب تک کورٹلہ سے تقریباً 4 سو سے زائد افراد کریم نگر منتقل کئے گئے ہیں ۔ کورٹلہ کے عوام کا کہنا ہے کہ مجلس بلدیہ کورٹلہ کے عہدیادروں کی لاپرواہی کے سبب شہر کورٹلہ کے خانگی دواخانے مریضوں سے بھرے ہوئے ہیں ۔ دن بہ دن عوام کی اموات کے باوجود مجلس بلدیہ کورٹلہ کے عہدیداروں کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے ۔ شہر کورٹلہ میں ڈینگو بخار سے مرنے والے افراد کی تعداد میں اضافہ اور وبائی امراض کے تدارک میں مجلس بلدیہ کورٹلہ ناکامی پر عوام میں کمشنر اور چیرمین مجلس بلدیہ کورٹلہ کے خلاف شدید ناراضگی پائی جاتی ہے ۔ آنجہانی ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی کے دور حکومت میں مسٹر جواڈی رتناکر راؤ سابق ریاستی وزیر نے کورٹلہ میں سرکاری دواخانے کی تعمیر کروائی تھی ۔ آج اس سرکاری دواخانے میں علاج کی سہولتیں ٹھیک نہیں ہیں ۔ کورٹلہ کے عوام کا کہنا ہے کہ اتنے بڑے دواخانہ میں طبی آلات کی عدم فراہمی کی وجہ سے کورٹلہ کے عوام کو علاج کیلئے جگتیال یا کریم نگر جانا پڑ رہا ہے ۔ کورٹلہ کے عوام مسٹر ودیا ساگر راؤ رکن اسمبلی کورٹلہ سے کورٹلہ کے عوام کی صحت کے ساتھ کھلواڑ کرنے والے مجلس بلدیہ کورٹلہ کے عہدیداروں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں ۔ کورٹلہ کے عوام جو وبائی امراض سے پریشان ہیں رکن اسمبلی کورٹلہ مسٹر کلواکنٹلہ ودیا ساگر راؤ سے اپیل کرتے ہیں کہ مجلس بلدیہ کورٹلہ کے عہدیداروں کو شہر کورٹلہ کو صاف و ستھرا رکھنے اور عوام کو صاف و ستھرا پانی فراہم کرنے کیلئے ہدایت دیں ۔ سابق کونسلر مجلس بلدیہ کورٹلہ جناب عبدالرشید جنہیں پیٹ میں درد کی شکایت پر سرکاری دواخانہ لے جایا گیا تھا ۔ دواخانے میں ڈاکٹر کی عدم موجودگی کے سبب علاج کے سلسلے میں پرائیویٹ دواخانہ لے جایا گیا ۔ رکن اسمبلی کورٹلہ سے اپیل کی جاتی ہے کہ سرکاری دواخانے کا دورہ کرتے ہوئے ڈاکٹروں کی کارکردگی کا جائزہ لیں اور فرائض سے لاپرواہی برتنے والے ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کریں ۔