دینی تعلیم سے دوری کے سبب معاشرے میں بگاڑ
کورٹلہ /29 اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) مولانا محمد شفیع الدین ندوی نقشبندی کی صدارت میں وفاق المکاتب کورٹلہ کے زیر اہتمام مکاتب دینیہ کا دوسرا اہم مرکزی سالانہ جلسہ بعنوان عصری علوم کے ساتھ معاون وفاق المکاتب حیدرآباد مولانا مفتی ابوبکر جابر قاسمی استاد خیرالمدارس حیدرآباد نے بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ اعزازی مہمان کے طور پر مولانا خواجہ کلیم الدین اسعدی کریم نگر ، مفتی یونس قاسمی کریم نگر نے شرکت کی ۔ مفتی جعفر القاسمی نے جلسہ سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج ساری دنیا میں مسلمانوں کے بچوں کے ذہنوں میں اسلام اور ایمان کے تعلق سے شک و شبہات پیدا کئے جارہے ہیں اور انہیں بے دین بنانے اور انہیں اسلام سے دور کرنے کی بھرپور کوشش اور گہری سازش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ والدین کی دین سے عدم دلچسپی کے سبب آج نئی نسل دینی تعلیمات سے دوری اختیار کرتی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ماں باپ کی عدم دلچسپی کے سبب بچے بگڑتے ہیں تو اس کی تمام تر ذمہ داری ماں باپ پر عائد ہوگی ۔
انہوں نے کہا کہ دینی مکاتب میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء و طالبات کے سبب کئی ایسے گھرانے ہیں جو دینی ماحول سے دور تھے ۔ ایسے گھروں میں دینی ماحول پروان چڑھ رہا ہے ۔ انہوں نے مسلمانوں سے اپنے بچوں کو دینی تعلیمات سے واقفیت حاصل کروانے کیلئے مکاتب روانہ کرنے کی اپیل کی ۔ انہوں نے کہا کہ آج مسلمانوں کے پاس دولت کی کوئی کمی نہیں ہے ۔ مسلمان اپنے خواہشات کی تکمیل کیلئے بے تحاشہ دولت خرچ کر رہا ہے۔ مولانا خواجہ کلیم الدین نے کہا کہ آج مسلمانوں کے دل سے اللہ تعالی کا خوف نکلتا جارہا ہے ۔ مسلمان آج اتنے بے فکر ہوگئے ہیں کہ کہیں پر بھی جب زلزلہ یا کوئی آفات آتی ہے تو مسلمان یہ سوچ کر بے فکر رہتے ہیں کہ زلزلہ یا آفات ہمارے علاقہ میں تو نہیں آئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج دینی اجتماعات میں مسلمانوں کی تعداد بہت کم دکھائی دیتی ہے جبکہ آج مسلمان اپنا زیادہ تر وقت ٹی وی دیکھتے ہوئے برباد کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو تو آج وقت مل رہا ہے تو ٹی وی دیکھنے کیلئے مل رہا ہے ۔ آج مسلمانوں کو دینی اجتماعات میں آنے کی توفیق مل رہی ہے ۔ اس جلسہ میں سالانہ امتحانات میں کامیاب طلباء اور طالبات میں اسنادات تقسیم کئے گئے ۔ پہلے ، دوسرے ، تیسرے رینک سے کامیاب طلباء و طالبات کو قیمتی انعامات سے نوازا گیا ۔ حافظ عبدالرحیم کی قرات سے جلسہ کا آغاز ہوا ۔ مدرسہ احیاء العلوم کورٹلہ کے طالب علم محمد احسان نظام آبادی نے نعت نبی کا نذرانہ پیش کیا ۔ مولانا محمد شفیع ندوی نقشبندی کی دعاء پر جلسہ کا اختتام عمل میں آیا ۔ مولانا لئیق الرحمن قاسمی نے نظامت کے فرائض انجام دئے ۔ اس موقع پر مولانا لئیق الرحمن نے یکم مئی تا 30 مئی منعقدہ ووکیشنل کورس میں اپنے بچوں کو شریک کروانے کی والدین سے گذارش کی ۔ لیکن جب مسلمانوں کے سامنے کوئی دینی تقاضہ آتا ہے تو وہ اللہ کی راہ میں خرچ کرنے میں کنجوشی کا مظاہرہ کرتے ہیں ۔ انہوں نے مکاتب کے قیام کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا ۔ مفتی صاحب نے کہا کہ بچوں کی تربیت کرنا والدین کی اولین ذمہ داری ہے ۔
اولاد اللہ کی امانت ہیں اور ماں باپ سے اپنے بچوں کے بارے میں سوال کیا جائے گا ۔ مولانا مفتی ابوبکر حابر قاسمی نے اپنے بیان میں کہا کہ ہماری اولاد ا وپر ایسا نظام تعلیم مسلط کردیا گیا ہے کہ جو بے حیائی کی تعلیم دیتا ہے ۔ مولانا مفتی صاحب نے کہا کہ جس طرح ہم اپنے بچوں کو عصری علوم کی تعلیم دلوانا ضروری سمجھتے ہیں اس طرح بلکہ اس سے بھی بڑھ کر ہمیں اپنے بچوں کی دینی تعلیم و تربیت کے بارے میں فکرمند ہونا چاہئے ۔ اس موقع پر وفاق المکاتب کورٹلہ کے زیر اہتمام چلائے جانے والے مکاتب کے طلباء و طالبات نے تعلیمی مظاہرہ پیش کیا ۔ طلباء و طالبات کی جانب سے پیش کئے گئے تعلیمی مظاہرہ پر اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا خواجہ کلیم الدین اسعدی نے بچوں کے تعلیمی مظاہرہ کو اطمینان بخش قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ مکاتب میں تعلیم حاصل کرنے والے چھوٹی عمر کے طلباء و طالبات نے جو تعلیمی مظاہرہ پیش کیا ہے وہ استاذہ اور معلمین کی محنت کا ثبوت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج دینی مکاتب کے سبب چھوٹی سی عمر کے بچوں کو وضو اور غسل کے فرائض و سنت بھی یاد ہیں لیکن افسوس کی بات ہے کہ 17 سال سے لیکر 70 سال کے عمر کے افراد وضو اور غسل کے فرائض و سنت سے ناواقف ہیں۔