کنالوں کے پشتوں پر نظام دور کے بورڈس کو نقصان

بودھن /30 مارچ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) نظام ساگر کنال کے توسیع و تعمیری کاموں کے دوران کنالوں کے پشتوں پر نظام دور حکومت میں نصب کئے گئے بورڈوں کو بری طرح نقصان پہونچایا جارہا ہے ۔ اب یہ بورڈس مرمت کے قابل بھی نہیں رہے ۔ تفصیلات کے بموجب نظام ساگر سے نکلنے والی بڑی کنال جہاں کہیں بھی سڑکوں کے نیچے سے گذرتی ہے وہاں پر نظام دور حکومت میں مختصر طور پر تالاب اور سیرابی رقبہ کے تعلق سے اردو زبان میں تفصیل درج کرتے ہوئے پختہ سمنٹ کے بورڈس نصب کردئے گئے تھے ۔ محکمہ آبپاشی اور محبان اردو کی عدم توجہ کے باعث سابقہ بورڈس کو شدید نقصان پہونچایا جارہا ہے اور ان کی جگہ تلگو اور انگریزی زبان میں تحریر کردہ بورڈس لگادئے جارہے ہیں ۔ نظام ساگر تالاب کے قریبموضع بوگولو گھڑیاں کے پاس جہاں سرک کے نیچے سے کنال گذرتی ہے وہاں کا اردو بورڈ نکال کر پھینک دیا گیا اور یہاں سے نظام آباد تک جملہ پانچ مقامات پر بڑی کنال سرک کے نیچے سے گذرتی ہے ۔ ان میں سے تین جگوں کے اردو بورڈ غائب ہوگئے ۔ ورنی منڈل اور موسرہ کے قریب کنال کے پشتوں پر اردو زبان میں تحریر کردہ بورڈس موجود ہے ۔ اگر محبان اردو ، ضلع انتظامیہ و متعلقہ محکمہ سے موثر نمائندگی کریں تو شاہد یہ بورڈس مزید کچھ دہوں تک نظر آئیں گے ۔ ورنہ یہ باقی بچے اردو تختیوں کا بھی نہر کے پشتوں کی تعمیر کے دوران دیگر بورڈوں کی طرح برا حشر ہوگا ۔ ضلع نظام آباد کے محبان اردو کی ذمہ داری ہے کہ اپنے ورثہ کی حفاظت کیلئے موثر حکمت عملی اختیار کریں ۔