کم عمر ذین العابدین کے شوٹنگ میں شاندار مظاہرے!

حیدرآباد ، 2 سپٹمبر (راست) حیدرآباد میں شوٹنگ کے شعبے میں ایک اور ستارہ ابھر آیا جو آغا محمد ذین العابدین ہے۔ نصر بوائز اسکول گچی باؤلی میں نویں جماعت کے اسٹوڈنٹ نے 2005ء میں پانچ سال کی عمر میں اسٹیٹ لیول شوٹنگ کامپٹیشنس میں حصہ لینا شروع کیا۔ اسی کامپٹیشن میں وہ اپنا اولین برونز میڈل 12 سالہ لڑکوں کے ساتھ مسابقت کرتے ہوئے جیتے۔ اس کے بعد ذین نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور تاحال ڈسٹرکٹ اور اسٹیٹ لیول کے مقابلوں میں 42 گولڈ اور 15 سلور میڈلس جیتے ہیں۔ مجموعی طور پر وہ 6 نیشنل میڈلس (پسٹل ایونٹس میں پانچ اور رائفل ایونٹ میں ایک) بھی جیتے۔ اُن کا پہلا نیشنل گولڈ 2012ء میں 12 سال کی عمر میں آل انڈیا اسکول فیڈریشن گیمز منعقدہ پونے میں ایر پسٹل انڈر 14 کیٹگری میں آیا۔ ذین نے 2014ء میں پہلی تلنگانہ اسٹیٹ شوٹنگ چمپئن شپ میں پسٹل ایونٹس میں 5 گولڈ میڈلس جیت کر 5 نئے ریکارڈز قائم کئے۔ اور حالیہ اگسٹ میں دوسری تلنگانہ اسٹیٹ شوٹنگ چمپئن شپ میں وہ 7 گولڈ میڈلس جیت گئے۔ وہ اپنے والد اے ایم حسین (تصویر میں ذین العابدین کے ساتھ)کی نگرانی میں تربیت پائے ہیں۔ ذین کی دو بہنیں 21 سالہ نرجس فاطمہ اور 19 سالہ سبا فاطمہ بھی نیشنل لیول کی میڈل یافتہ شوٹرز ہیں۔