کم عمر افریقی فٹبالرز کی غیر قانونی طور پر ایشیا منتقلی کاانکشاف

لندن۔ 22 جولائی ۔ ( سیاست ڈاٹ کام )کم عمر افریقی فٹ بالرز کو غیر قانونی طور پر ایشیا بھیجا جا رہا ہے اور ان سے زبردستی معاہدوں پر دستخط کرائے جاتے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ فروری میں 23 کم عمر فٹ بالرز کو مغربی افریقا سے ایک غیر رجسٹرڈ فٹبال اکیڈمی میں درآمد کیا گیا جن میں سے اب بھی 6کھلاڑی فٹبال کلب چمپاسک یونائیٹڈ میں موجود ہیں۔فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا کے قوانین کے مطابق 18 سال سے کم عمر کھلاڑیوں کے غیر ملکی کلبز یا اکیڈمیز میں ٹرانسفر کی اجازت نہیں ہے۔ دوسری جانب لائوس کے جنوبی شہر پاکسے میں واقع کلب چمپاسک یونائیٹڈ نے فیفا قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہونے کی تردید کی ہے۔فیفا کے ایک ترجمان نے بتایا کہ فٹبال کی عالمی تنظیم نے کم عمر فٹ بالرز کے مفادات کے تحفظ اور اس حوالے سے معلومات اکٹھا کرنے کیلئے متعدد رکن انجمنوں سے رابطہ کیا ہے۔ نوتشکیل شدہ فٹبال کلب چمپاسک یونائیٹڈ مستقبل میں ان کھلاڑیوں کو فروخت کر کے منافع حاصل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ چمپاسک یونائیٹڈ نے فیفا کے قوانین کی صریحاً خلاف ورزی کرتے ہوئے رواں سیزن کے دوران 14 اور 15 سال کے کم عمر غیر ملکی فٹ بالرز کو میدان میں اتارا۔لائبیریا سے تعلق رکھنے والے 14 سالی فٹبالر کیسیلے کمارا جس نے لائوس لیگ کے ایک میچ میں گول بھی کیا، اس نے بتایا کہ اسے سینئرٹیم کے ساتھ میچ کھیلنے سے قبل کلب کے ساتھ 6سالہ معاہدہ کرنے پر مجبور کیا گیا۔