حیدرآباد ۔ یکم / اپریل (سیاست نیوز) نارائن گوڑہ علاقہ میں کل رات پیش آئے 9 سالہ کمسن لڑکے کے اغواء کیس کا معمہ حل کرتے ہوئے پولیس نے اندرون 9 گھنٹے 5 اغواء کنندگان بشمول 2 جونیر آرٹسٹ کو گرفتار کرلیا ۔ ڈپٹی کمشنر پولیس سنٹرل زون مسٹر وی بی کملاسن ریڈی نے بتایا کہ نارائن گوڑہ پولیس اور کمشنر ٹاسک فورس کی ایک مشترکہ کارروائی میں چوتھی جماعت کے طالبعلم سنجیو کو اغواء کنندوں کے چنگل سے کل رات دیر گئے بچالیا گیا ۔ انہوں نے بتایا کہ سنجیت کو کل رات 9 بجے بعض نامعلوم افراد نے اس کا اس وقت اغواء کرلیا تھا جب وہ ٹیوشن سے اپنے مکان واپس لوٹ رہا تھا ۔ اغواء کے اس واقعہ کے بعد پولیس فوری حرکت میں آگئی اور مقامی سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے اغواء میں استعمال کئے گئے آٹو جس کا نمبر AP09Y – 2486 کا کامیاب طور پر نشاندہی کرلی گئی ۔ پولیس نے چار خصوصی ٹیمیں تشکیل دیتے ہوئے پنجہ گٹہ ماڈل ہاؤس کے قریب صبح کی اولین ساعتوں میں وجئے کمار اور ہیمنت کمار کو حراست میں لے لیا اور کچھ ہی دیر میں ان کی تفتیش میں انکشاف ہونے والے اطلاعات پر حشمت پیٹ بوئن پلی میں واقع ایک مکان پر دھاوا کرتے ہوئے سنجیت کو اغواء کنندوں کے چنگل سے چھڑالیا گیا اور 3 مزید افراد بشمول دو خواتین کو حراست میں لے لیا گیا ۔ ڈی سی پی سنٹرل زون نے بتایا کہ مغویہ لڑکے کا باپ نریندر ایک دواخانہ میں میڈیکل شاپ چلاتا ہے اور اس کا سابق ملازم وجئے کمار جو معاشی پریشانیوں سے دوچار ہے نے اغواء کیلئے مجرمانہ سازش رچی ۔ بتایا گیا کہ وجئے کمار نے اپنی معشوقہ ہریتا متوطن ضلع چتور اور اس کی لڑکی سواتی اور لڑکے ہیمنت کمار اور سید منا کی مدد سے سنجیت کا اغواء کرلیا اور اغواء کے فوری بعد نریندر سے 50 لاکھ روپئے کا تاوان کا مطالبہ کیا ۔ پولیس نے اغواء میں ملوث 5 اغواء کنندوں کو گرفتار کرلیا گیا اور ان کے قبضے سے اغواء میں استعمال کئے گئے آٹو اور موبائیل فونس برآمد کرلئے ۔