کمسن لڑکیوں سے شادی : عمانی باشندہ و 12 افراد گرفتار

حیدرآباد۔/19اپریل، ( سیاست نیوز) کمسن لڑکیوں سے شادی کے الزام میں بھوانی نگر پولیس نے ایک عمانی باشندہ کے علاوہ 12افراد بشمول بروکرس، قاضی، موذن اور دیگر کو گرفتار کرلیا۔ ڈی سی پی ساؤتھ زون سرویش ترپاٹھی نے بتایا کہ 61سالہ عمانی باشندہ مدسری راشد مسعود راشد جو 5اپریل کو ٹورسٹ ویزا پر حیدرآباد پہنچ کر پہلی شادی 9اپریل کو تالاب کٹہ کی ساکن 14سالہ لڑکی سے کی۔ اس شادی کیلئے بروکرس محمد جعفر علی، کریم النساء بیگم، آمنہ بیگم اور محمد عثمان کے علاوہ اس کی ماں رابعہ بیگم نے مدد کی۔ مسعود نے شادی کیلئے اسکے والدین کو 60ہزار روپئے دیئے۔انہوں نے بتایا کہ لڑکی راشد مسعود کے چنگل سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئی اور اپنے چچا کے پاس پہنچ کر بھوانی نگر پولیس میں شکایت درج کرائی۔ پولیس نے فوری کارروائی کرکے عمانی باشندہ کو لاجنگ سے گرفتار کرلیا جہاں سے ایک اور 15سالہ کمسن لڑکی دستیاب ہوئی۔ بتایا جاتا ہے کہ حسن نگر کی ساکن اس لڑکی سے بھی عمانی باشندہ نے شادی رچائی تھی۔

اس شادی کیلئے بروکر حبیب، حسینہ اور فیروز نے مدد کی اور لڑکی کی ماں کو عمانی نے 80ہزار روپئے دیئے تھے۔مسٹر ترپاٹھی نے بتایا کہ روڈ نمبر 11 پٹیلس ایونیو اپارٹمنٹس میں عمانی باشندہ مسعود مقیم تھا جہاں اس نے 15سالہ کمسن لڑکی کا استحصال کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس نے کمسن لڑکیوں کی شادی سے متعلق دو علحدہ مقدمات درج کئے جن میں 12ملزمین ملوث ہیں۔پولیس نے بتایا کہ کمسن لڑکیوں کی شادی میں مدد کرنے پر محمد جعفر ساکن کنگ کوٹھی، کریم النساء بیگم ساکن مغلپورہ، آمنہ بیگم ساکن منڈی میرعالم، محمد عثمان ساکن منڈی میر عالم، محمد غوث محی الدین قاضی ‘رابعہ بیگم ( لڑکی کی ماں )، خواجہ پاشاہ سوتیلا باپ کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ایک اور کمسن لڑکی کی شادی کے مقدمہ میں محمد جعفر علی، شہناز بیگم، حسینہ بیگم، شاکرہ بیگم، محمد زاہد علی حیدر( موذن ) کو گرفتار کیا گیا ہے۔ بھوانی نگر پولیس نے عمانی باشندہ کے قبضہ سے 3موبائیل فونس، پاسپورٹ، 2725امریکی ڈالر، 120سعودی ریال برآمد کرلئے۔ ڈپٹی کمشنر پولیس نے بتایا کہ اس کیس میں مزید گرفتاریاں ہوسکتی ہیں۔