کمسن بچوں کا جنسی استحصال کے مقدمات کی سماعت کا آغاز

ملزمین کے خلاف کارروائی، جرمانہ عائد اور سزا مقرر
حیدرآباد 26 اپریل (سیاست نیوز) کم عمر بچوں کے جنسی استحصال سے متعلق مقدمات کی فی الفور سماعت کے لئے قائم کئے گئے اسپیشل چائیلڈ فرینڈلی کورٹ نے جرم ثابت ہونے والے افراد کے خلاف سزا سنانے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ پہلے کیس میں سرکاری اسکول کی 11 سالہ کم عمر طالبہ ساکن آئی ٹی آئی گراؤنڈ سکندرآباد کو اُس کے پڑوسی عمر 50 سال ، چاکلیٹ دینے کے بہانے اُسے اپنے مکان میں بلاکر اُس کا جنسی استحصال کیا تھا۔ پولیس نے اِس ضمن میں کارروائی کرتے ہوئے اُسے گرفتار کرتے ہوئے اُس کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔ خصوصی کورٹ نے ملزم کو قصوروار پائے جانے پر تین سال کی سزا اور ایک ہزار روپئے کا جرمانہ عائد کیا۔ دوسرے کیس میں فلک نما پولیس اسٹیشن حدود میں پیش آئے واقعہ میں ساڑھے تین سال اور 10 سالہ کم عمر بچے کو جو آپس میں رشتہ دار ہیں، 28 سالہ شخص نے اُن کا جنسی استحصال کرتے ہوئے اُن سے بدفعلی کی تھی۔ فلک نما پولیس نے ملزم کو گرفتار کرتے ہوئے اُس کے خلاف کارروائی کی اور بعدازاں چارج شیٹ بھی داخل کی۔ خصوصی عدالت نے ملزم کو قصوروار پائے جانے پر تین سال کی سزا اور 2 ہزار روپئے جرمانہ عائد کیا۔ اسی قسم کے ایک اور کیس میں 15 سالہ دسویں جماعت کے طالب علم کو خانگی ٹیوشن ٹیچر کی جانب سے بدفعلی کا شکار بنانے کے الزام میں گرفتار ملزم کو تین سال کی سزا اور 5 ہزار روپئے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ ایڈیشنل کمشنر آف پولیس کرائمس شیکھا گوئل نے کہاکہ پوسکو ایکٹ مقدمات کی سماعت کے لئے قائم کی گئی عدالت مقدمات کی فی الفور سماعت کرتے ہوئے ملزمین کو سزا سنائی۔