کل ہند مرکزی میلاد کمیٹی کے مرکزی جلسہ شب برات خلوت میدان پر مہمان علمائے دین

حیدرآباد ۔ 11 ۔ جون : ( راست ) : حضرت العلامہ محمد عمر نورانی ( گیا ، بہار ) ان لوگوں میں ہیں جو کردار و اخلاق کی بلندی ، شائستگی اور عظمتوں کے ساتھ اپنے وجود کو تھامے رکھتے ہیں اللہ تعالیٰ نے ان کو ایسی خصوصیات و امتیازات سے نوازا جن کے سبب شمالی ہند کے علماء میں وہ ذی و جاہت نظر آتے ہیں ۔ مسلک اہلسنت و جماعت کی ترجمانی ان کی زندگی کا مقصد حیات ہے آپ کی شخصیت تدبر و تحمل کا عنوان ، پیشانی نور و نکہت سے سجی زبان الفاظ کی شیرینی سے معمور رہتی ہے گفتگو علمی ، ذہن فکری جو خداکی دین ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں ذہانت ، تدبر ، دور اندیشی ، اصابت رائے ، بروقت اور صحیح فیصلہ کی صلاحیت فتنوں کا ادراک اور ان کے سلسلہ میں حساسیت ، غیر معمولی قوت عمل اور قوم و ملت کے لیے بے مثال تڑپ عطا کی اپنی مسلسل اور ہمہ جہتی خدمات کی وجہ سے آج وہ دنیائے علم و ادب میں ممتاز مقام رکھتے ہیں ۔ کل ہند مرکزی میلاد کمیٹی کی خصوصی دعوت پر وہ حیدرآباد آئے ہیں ۔ میلاد کمیٹی کے مرکزی جلسہ شب برات کے مہمان مولانا مفتی حافظ سید ضیا الدین نقشبندی ہیں جو علماء کی صف میں ممتاز مقام رکھتے ہیں

علم جن خوبیوں اور اوصاف سے انسان کو نوازتا ہے وہ ساری خوبیاں ان میں جمع ہیں عالمانہ لباس ، عالمانہ وضع قطع ، عالمانہ حلیہ اور عالمانہ گفتگو غرض کہ علم کی ایسی چلتی پھرتی تصویر ہے جو ہر زاویے سے دل کو بھاتی ہے وہ جید حافظ قرآن ہیں ۔ مولانا ضیا الدین تصنیف و تالیف ، تحریر و انشاء کے میدان میں اپنی نمایاں شناخت رکھتے ہیں کئی کتابوں کے مصنف ہونے کے ساتھ ساتھ بہترین خطیب بھی ہیں ۔ آپ کے خطابات قرآن و حدیث کے مدلل مباحث اور تشریحات پر مبنی ہوتے ہیں جو درحقیقت آپ ہی کے حصے کی چیز ہے آپ کے بیانات کی نمایاں خوبی یہ ہے کہ آپ کی گفتگو سے کسی بھی مجمع کا متاثر ہوجانا عام بات ہے ۔ زبان کی سادگی روانی و سلاست سامعین کو اپنی طرف کھینچتی ہے تو آپ کی تحریر صاحبان ذوق کو متاثر بھی کرتی ہے آپ کی علمی ، دینی اور تبلیغی مصروفیات نہ صرف شہر بلکہ ملک بھر میں پھیلی ہوئی ہیں ۔ حیدرآباد دکن کا علمی دینی اور ادبی دائرہ بہت وسیع ہے اور اس حوالے سے وہ اشخاص جو اپنی علمی دینی خدمات میں مصروف ہیں

جن کی صلاحیتوں کو قریب سے دیکھے اور سمجھے بغیر جانا نہیں جاسکتا ۔ ایسے اشخاص میں مولانا حافظ محمد آصف عرفان قادری ہیں جنہوں نے کم عمری ہی میں تکمیل حفظ قرآن کریم کی سعادت سے مشرف ہوئے اور بچپن ہی سے علمی گھرانے میں پرورش ہوئی اور اکابر علماء کی صحبت نے انہیں بہت سی خوبیاں عطا کی ۔ بالخصوص شیخ العلامہ مفتی حافظ محمد ولی اللہ قادری ؒ ( شیخ المعقولات جامعہ نظامیہ ) سے انہوں نے عربی ادب علمی اکتساب کیا چنانچہ صحبت کا اثر کے مصداق ان کا مشغلہ تعلیم و تعلم ہے ۔ قرآن کا پڑھنا پڑھانا ان کا مشغلہ ہے چنانچہ اس سلسلہ میں وہ مختلف دینی مدارس میں کسی نہ کسی حیثیت سے جڑے ہوئے ہیں اور مدرسہ باب العلم انوار محمدی بہادر پورہ میں معتمد تعلیمات ہیں ۔ انداز بیان عام فہم اور دل میں اتر جانے کی تاثیر رکھتا ہے ۔ کل ہند مرکزی میلاد کمیٹی کے مرکزی جلسہ شب برات میں 13 جون بعد نماز عشاء میلاد میدان روبرو خلوت پیالیس پر منعقد ہونے والے جلسہ سے جید علماء کرام خطاب کریں گے ۔ عامتہ المسلمین کثیر تعداد میں شریک ہو کر استفادہ کریں ۔۔