کلپنا کی موت کی ہائی کورٹ جج سے تحقیقات کروانے کا مطالبہ

حسن آباد میں راستہ روکو احتجاج ، ملاریڈی کا خطاب
حسن آباد /15 فروری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) حسن آباد ڈیویژن کے موضع گوڈی منڈل اکناپیٹ میں حالیہ دنوں میں مشتبہ حالت میں فوت ہونے والی ایل کلپنا نائیک نامی نرسنگ کی طالبہ کی موت کی ہائی کورٹ آف تلنگانہ کے موجود جج کے ذریعہ کھلے عام تحقیقات کروانے و قاتلین کو عبرتناک سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے آج مختلف قبائلی طلباء تنظیموں پر مشتمل سینکڑوں طلباء نے تحصیلدار دفتر اکناپیٹ پر دھرنا و راستہ روکو احتجاج پر سی نائک ، پدما بائی ، رمیش نائیک ، راجو نائیک و دیگر کی قیادت میں منظم کیا گیا ۔ احتجاجی قبائلی نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے انسانی حقوق تنظیم کے ریاستی قائد اے ملاریڈی نے الزام عائد کیا کہ بی ایس بی نرسنگ سال دوم کی ہونہار طالبہ ایل کلپنا کو مبینہ طور پر موضع گوڈی کے متوطن اے آر پولیس کانسٹیبل پرساد نے اپنی ایک طرفہ محبت کو قبول نہ کرنے کی پاداش میں کلپنا کا مبینہ بہیمانہ قلت انجام دیا جس میں دیگر 5 افراد بھی شامل ہیں ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اکناپیٹ پولیس دانستہ طور پر اپنے ملازم کو بچانے کی خاطر کیس کو دوسرے رخ پر موڑنے کی خواہاں ہے جس کی ہر سطح پر شدید مخالفت کی جائے گی ۔ مسٹر ملاریڈی نے ادعاء کیا کہ ہائی کورٹ جج کی تحقیقات سے ہی تمام تر حقائق منظر عام پر آئیں گے ۔ مقامی تلگودیشم پارٹی قائد جناب شیخ ربانی نے اس موقع پر اپنے خطاب میں قبائلی طالبہ کلپنا کی موت کو سرکاری قتل قرار دیکر قاتلین کی فی الفور گرفتاری و انسداد جرائم درج فہرست اقوام کے تحت مقدمہ درج کرنے کا ریاستی حکومت و ریاستی حقوق انسانی کمیشن سے پرزور مطالبہ کیا ۔