سابق سرپنچ نے ایک لاکھ روپئے اور جلسہ عام میں موجود ہر فرد نے 10-10 روپئے حوالے کئے
کلواکرتی۔/19 ستمبر، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) کلواکرتی میں آج سے ٹی آر ایس امیدوار کی انتخابی مہم کا آغاز عمل میں لانے کیلئے سابق ریاستی وزیر جوپلی کرشنا راؤ نے ٹی آر ایس کارکنوں کے ہمراہ الاوہ کھیلتے ہوئے اس مہم کا آغاز عمل میں لایا جبکہ عوام نے ٹی آر ایس پارٹی اور کارگذار چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کی جانب سے تلنگانہ کی ترقی کیلئے کئے گئے کئی ایک ترقیاتی کاموں سے متاثر ہوکر ٹی آر ایس پارٹی کے امیدوار جئے پال یادو کی بھاری اکثریت سے کامیابی کیلئے آج تک کی گئی انتخابی مہم کے برخلاف نوٹ اور ووٹ دے کر امیدوار کو بھاری اکثریت سے کامیابی دلانے کی مہم کا آغاز عمل میں لایا ۔ سابق میں عوام نوٹ لیکر ووٹ ڈالا کرتے تھے لیکن اب اس کے برخلاف کامیابی کو یقینی بنانے کیلئے ووٹ کے ساتھ نوٹ بھی امیدوار کو دینے کی مہم کا آغاز مارچل گرام پنچایت سے آغاز عمل میں آیا جبکہ یہاں کے سابق سرپنچ الویل ریڈی نے ٹی آر ایس امیدوار کی کامیابی کیلئے اپنی جانب سے ایک لاکھ روپئے کی جلسہ عام میں امیدوار کو حوالگی عمل میں لائی ۔ اسی طرح ہر فرد کی جانب سے 10-10 روپئے کی حوالگی کا بھی آغاز عمل میں آیا۔ گاؤں والوں کا کہنا تھا کہ ہمارے علاقہ میں 3 ہزار ووٹ ہیں ہم سب ملکر متحد ہوکر 90 فیصد ووٹ کار کے نشان کو دیتے ہوئے ٹی آر ایس کے امیدوار کو بھاری اکثریت سے کامیابی دلائیں گے۔ اس موقع پر گاؤں والوں نے ریاستی وزیر سے مطالبہ کیا کہ کلواکرتی لفٹ اریگیشن کنال جو کہ اس علاقہ سے 2 کیلو میٹر دوری پر جاری ہے اس کو وسعت دیتے ہوئے اس گاؤں تک لائیں جس کا سابق وزیر نے تیقن دیا۔دریں اثنا اس اجلاس میں ٹی آر ایس کارکن و سابق وارڈ ممبر رامرجن سابق ریاستی وزیر سے الجھ پڑا اور الزام عائد کیا کہ پارٹی میں ظاہر کچھ ہورہا ہے جبکہ اندر اس کے برخلاف ہے اور سب کے ساتھ انصاف نہیں ہورہا ہے اور قائدین اپنی مرضی چلارہے ہیں کا الزام عائد کیا جس کو پولیس نے باہر کردیا۔