کشمیر: 2جنگجو ‘ایک شہری کی ہلاکت کیخلاف ہڑتال‘سرینگر میں پابندیاں

سری نگر ، یکم مئی (سیاست ڈاٹ کام ) جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے دربہ گام میں پیر کو ہونے والی ایک مسلح تصادم اور اس کے مقام پر احتجاجیوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں حزب المجاہدین کے سرکردہ کمانڈ رسمیر ٹائیگر سمیت 2 جنگجوؤں اور ایک نوجوان کے جاں بحق جبکہ 20 دیگر کے زخمی ہونے کے خلاف وادی کشمیر کے سبھی دس اضلاع میں منگل کو مکمل ہڑتال کی وجہ سے معمول کی زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔ انتظامیہ نے شہری ہلاکتوں کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے خدشے کے پیش نظر گرمائی دارالحکومت سری نگر کے سات پولیس تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں کرفیو جیسی پابندیاں نافذ رکھیں۔ دربہ گام مسلح تصادم اور جھڑپوں میں 2 جنگجوؤں اور ایک عام نوجوان کی موت ہوجانے کے بعد جنوبی کشمیر کے مختلف حصوں میں پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال کے پیش نظر وادی میں ریل خدمات کو منگل کے روز کلی طور پر معطل رکھا گیا۔ اس کے علاوہ جنوبی کشمیر میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات مسلسل دوسرے دن بھی منقطع رکھی گئیں۔ وادی کے بیشتر تعلیمی اداروں میں منگل کو درس وتدریس کا عمل معطل رہا جبکہ کشمیر یونیورسٹی کی طرف سے لئے جانے والے تمام امتحانات ملتوی کئے گئے ۔ ریلوے عہدیداروں کے مطابق وادی میں منگل کو ریل خدمات کلی طور پر معطل کی گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ سری نگر اور بانہال کے درمیان ریل خدمات پیر کے روز ہی معطل کی گئی تھیں، تاہم بڈگام اور شمالی کشمیر کے بارہمولہ کے درمیان بیشتر ریل گاڑیاں چلائی گئی تھیں۔ واضح رہے کہ ضلع پلوامہ کے دربہ گام میں پیر کو ایک شدید مسلح تصادم ہوا جس میں حزب المجاہدین کے چوٹی کے کمانڈر سمیر ٹائیگر سمیت دو مقامی جنگجو جاں بحق ہوئے ۔ مسلح تصادم کے مقام پر مقامی لوگوں کی سیکورٹی فورسز کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں میں ایک 25 سالہ نوجوان ہلاک جبکہ قریب 20 دیگر زخمی ہوگئے ۔ مارے گئے جنگجوؤں کی شناخت سمیر احمد بٹ عرف سمیر ٹائیگر ولد محمد مقبول بٹ ساکنہ دربگام اور عاقب مشتاق خان ولد مشتاق احمد خان ساکنہ راجپورہ پلوامہ کی حیثیت سے کی گئی۔ مسلح تصادم کے مقام پر سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے عام نوجوان کی شناخت 25 سالہ شاہد احمد ڈار ولد محمد اشرف ڈار ساکنہ آری ہل پلوامہ کی حیثیت سے کی گئی۔ مسلح تصادم کے دوران جنگجوؤں کی فائرنگ سے ایک میجر سمیت دو فوجی اہلکار زخمی ہوئے تھے ۔ مہلوک جنگجوؤں کو منگل کے روز اپنے آبائی دیہات دربہ گام اور راجپورہ میں ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں سپرد خاک کیا گیا۔ جنازوں کے شرکاء کی جانب سے شدید آزادی حامی اور سیکورٹی فورس مخالف نعرے بازی کی گئی۔ ایک رپورٹ کے مطابق کچھ جنگجوؤں نے سمیر ٹائیگر کے جلوس جنازہ میں نمودار ہوکر اسے گن سلوٹ پیش کیا۔کشمیری علیحدگی پسند قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک نے دربہ گام میں مسلح تصادم اور جھڑپوں کے دوران دو جنگجوؤں اور ایک عام نوجوان کی ہلاکت کے خلاف آج (منگلوار کو) پورے کشمیر میں ہمہ گیر احتجاجی ہڑتال کی کال دی تھی۔