کشمیر کے مسئلہ کو حل کرنے میں مرکزی حکومت ناکام

سابق رکن پارلیمان عزیزپاشاہ کی پریس کانفرنس
نظام آباد:26؍ اگست (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)کشمیر کے مسئلہ کو حل کرنے میں مرکزی حکومت ناکام ہوئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار سابق رکن پارلیمان و سی پی آئی قومی رکن عزیز پاشاہ آج نظام آباد میں آراینڈ بی گیسٹ ہائوز میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلہ کو اور طویل نہ کرے مرکزی حکومت فوری اس مسئلہ کے حل کیلئے اقدامات کریں۔ گذشتہ 46 دنوں سے کشمیر میں کرفیوکا ماحول ہے جس کی وجہ سے عوام کو زبردست تکالیف سے گذرنا پڑرہا ہے۔ کشمیر کی تاریخ میں کبھی بھی اس طرح کا کرفیو نہیں تھا اور اب تک 68 افراد کی موت واقع ہوئی ہے اور ہزاروں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ بی جے پی اقتدار میں آنے کے بعد دلتوں پر حملہ کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ گجرات، راجستھان ، اتر پردیش اس کی زندہ مثال ہے۔ عزیز پاشاہ نے کہا کہ ضروری اشیاء کی قیمتوں میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ جس کی وجہ سے عام آدمی پر بوجھ عائد ہوتے جارہا ہے اور درمیانی طبقہ کے افراد پر بوجھ عائد ہونے کی وجہ سے روز مرہ کی زندگیوں میں بھی مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ کارپوریٹ اداروں کو فروغ دیتے ہوئے آن لائن سے مربوط کرنے کی وجہ سے کئی چیزوں کے حصول میں دشواریاں پیش آرہی ہے اور ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کمی کرنے میں حکومت ناکام ہونے کا بھی الزام عائد کیا۔ انہوں نے ریاستی حکومت پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ چیف منسٹر کی حکمرانی پر بھی تنقید کی اور آبی پراجیکٹ کی تعیر پر ہوئے معاہدہ سے تلنگانہ کو کچھ بھی حاصل ہونے والا نہیں ہے اور سابق میں بھی اس طرح کے معاہدہ ہوئے تھے موجودہ معاہدہ سابق معاہدہ سے بھی زیادہ نقصان ہے اور تشہیرمیں حکومت آگے ہیںاور مزدوروں کو بغیر محنت کے کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے۔ انہوں نے چیف منسٹر کی جانب سے اپوزیشن پر کی جانے والی تنقیدوں پر بھی افسوس کا اظہار کیااور تنقید برائے تعمیر کرے تو بہتر ہوگا۔ اپوزیشن کی جانب سے کی جانے والی تنقیدوں سے سدھار پیدا کرنے کے بجائے ان پر مقدمات درج کرنے اور جیل بھیجنے کے بیان بازی پر چیف منسٹر کو یہ بات شوبھا نہیں دیتی کہ اس طرح بیان بازی کریں۔ انہوں نے کہا کہ ایمسٹ II کی دھاندلیوں کی جانب سے طلبہ کو نقصانات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ اس معاملہ میں ملوث عہدیدار،وزراء پر ابھی تک کوئی کاروائی نہیں کی گئی اگر واقعی وزراء اور عہدیدار ملوث ہے تو کارروائی کریں یا حقائق کا انکشاف کریں۔ سی پی آئی تلنگانہ تقریب 11؍ ستمبر سے 17؍ ستمبر تک منائی جارہی ہے لہذا ضلع کے دیہی سطح سے لیکرمنڈل سطح، حلقہ سطح اور ضلع سطح پر جلسوں کا انعقاد کی خواہش کی۔ اس موقع پر سی پی آئی سکریٹری کے بھومیاو دیگر بھی موجود تھے۔